کابل: افغانستان میں طالبان کی جانب سے پیش قدمی جاری ہے، طالبان نے چھٹے صوبائی دارالحکومت ایبک پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق طالبان نے پیر کو افغانستان کے چھٹے صوبائی دارالحکومت ایبک پر بھی قبضہ کر لیا، سمنگان صوبے کے ڈپٹی گورنر اور طالبان کے ترجمان نے ایبک پر قبضے کی تصدیق کر دی ہے۔
خیال رہے کہ افغان طالبان کی جانب سے ایک ہفتے سے کم عرصے میں چھٹے صوبائی دارالحکومت پر قبضہ کیا گیا ہے، سمنگان سے صفت اللہ سمنگانی نے اے ایف پی کو بتایا کہ طالبان کا صوبے پر مکمل قبضہ ہو چکا ہے۔
صوبائی دارالحکومتوں کا قبضہ طالبان سے چھڑانے کے لیے افغان فورسز کی کوششیں
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کیا ہے کہ سمنگان کے دارالحکومت ایبک بھی افغان حکومت کے ہاتھ سے نکل گیا اور یہ اب مکمل طور پر طالبان کے قبضے میں ہے۔
#عاجل:
د الفتح عملیاتو په جریان کې د سمنګان ولایت مرکز ایبک ښار هم د دښمن له ګوتو ووت.
تازه معلومات ښيي چې د یاد ولایت مقام، امنیه قومندانۍ، د استخباراتو ریاست او ټول ملحقات د مزدور دشمن له وجود څخه پاک او په بشپړه توګه د مجاهدینو په کنترول کې شول.
جزئیات بیا.— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) August 9, 2021
طالبان کے پانچ دنوں میں 6 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کے بعد افغان فورسز کی جنوبی شہروں کی واپسی کے لیے طالبان کے ساتھ لڑائی جاری ہے، پیر کو افغانستان کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قندھار اور ہلمند میں جھڑپوں کے دوران طالبان کے سیکڑوں جنگ جو ہلاک یا زخمی ہو گئے ہیں۔
طالبان نے سمنگان کے دارالحکومت ایبک کے سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کا کنٹرول سنبھال لیا pic.twitter.com/aB8HDE0Um2
— افغان اردو (@AfghanUrdu) August 9, 2021
وزارت داخلہ کے ترجمان میرویس ستانکزئی کا کہنا ہے کہ طالبان کو بھاری نقصان ہوا ہے اور سیکیورٹی کی صورت حال بہتر ہو رہی ہے، واضح رہے کہ رواں برس مئی میں جب اتحادی افواج نے افغانستان سے انخلا کے آخری مرحلے کا آغاز کیا تو یہاں طویل عرصے سے جاری کشیدگی میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔