تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

افغانستان: طالبان کا حملہ، گورنر سمیت درجنوں جاں بحق، علاقے پر قبضہ

کابل: افغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان کا حملہ ہوا جس کے نتیجے میں گورنر سمیت درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے اور طالبان نے علاقے پر قبضہ بھی کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے علی الصبح افغان صوبہ غزنی پر حملہ کیا گیا بعد ازاں صوبائی دار الحکومت کے قریب ہی واقع ضلع خواجہ عامری پر قبضہ بھی کر لیا گیا، اس حملے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے جن میں ضلعی گورنر ’علی دوست شمس‘ بھی شامل ہیں۔

افغان پولیس حکام کا کہنا ہے کہ طالبان نے آج صبح سویرے یہ حملہ کیا جس سے متعدد ہلاکتیں سامنے آئیں، علاوہ ازیں شدت پسندوں نے مقامی ضلع پر قبضہ بھی کر لیا، صوبہ غزنی کا ضلع خواجہ عامری اب تک کا محفوظ ترین ضلع تصور کیا جاتا تھا۔

افغان صوبے فراہ میں طالبان کا حملہ‘ 24 فوجی ہلاک

غزنی کے نائب پولیس سربراہ رمضان علی محسنی کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ضلعی گورنر کے محافظوں کے علاوہ، سات پولیس اہلکار اور حکومتی انٹیلیجنس کے پانچ اہلکار بھی شامل ہیں۔

علی محسنی کا مزید کہنا تھا ماضی میں بھی طالبان نے متعدد علاقوں پر حملہ کیا اور قبضے کی کوشش کی تاہم افغان فورسز نے بھرپور مزاحمت اور مقابلوں کے بعد علاقے کو کلیئر کرایا، جبکہ غزنی اٹیک کے بعد طالبان نے ضلعی پولیس ہیڈ کوارٹرز کو نذر آتش کر دیا ہے۔

افغانستان میں جیل پر طالبان کا حملہ، دس پولیس اہلکار جاں بحق

خیال رہے کہ غزنی ڈیڑھ لاکھ کی آبادی پر مشتمل صوبہ ہے اور یہ افغان دارالحکومت کابل سے 150 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے، طالبان کی جانب سے اس قسم کے اہم علاقوں پر قبضہ عسکریت پسندوں کی طاقت اور کارروائیوں میں مزید اضافے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -