تازہ ترین

تذکرہ پشاور کے قہوہ خانوں کا

کہا جاتا ہے، کسی بھی شہر کی ادبی شناخت اس کے چائے اور قہوہ خانہ ہوتے ہیں.

کسی زمانے میں ایسا تھا بھی، لاہور کا پاک ٹی ہاؤس آج بھی مشہور، ریڈیو پاکستان کراچی کی کینٹین پر ادیب اور شاعر اکٹھے ہوتے تھے.

شاید اب چائے اور قہوہ خانے ادبی سرگرمیوں‌کے لیے زیادہ معروف نہ ہیں، مگر یہ اب بھی عوام کے روز مرہ معمولات کا حصہ ہیں اور ماہ رمضان میں ان کی اہمیت دو چند ہوجاتی ہے.

پشاور کے قہوہ خانوں‌ میں‌ افطار کے بعد خاصا رش نظر آتا ہے، لوگ افطاری کے بعد چہل قدمی کے لیے نکلتے ہیں، تو قہوہ خانوں پر اکٹھے ہو کر گپ شپ کرتے ہیں.

مزید پڑھیں: سجی کھانی ہے، تو چلیے کوئٹہ کی پچاس برس پرانی دکان پر

اے آر وائی نیوز کے نمائندے ظفراقبال کے مطابق شہر پشاور میں مختلف قسم کے قہوہ خانے موجود ہیں، جن کا رخ کرنے والوں کا اصل مقصد مل بیٹھنا اور گپ شپ کرنا ہے.

بالخصوص ماہ رمضان میں ان کی رونق دوبالا ہوجاتی ہے، کیوں کہ دن میں یہ بند ہوتے ہیں اور افطار کے بعد ہی لوگ ان کا رخ‌کرتے ہیں.

یہاں آنے والے قہوہ پینے کی سرگرمی کو فرحت بخش اور اپنے معمولات کا حصہ قرار دیتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -