تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر بڑے حملے کی دھمکی دے دی ہے، ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران میں 52 مقامات امریکی میزائلوں کے نشانے پر ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دیے جانے والے پیغام میں ایران کو بڑی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے باون اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں، اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے، امریکی حملہ تیز ہوگا اور انتہائی شدت سے کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے لکھا کہ ایران امریکی تنصیبات پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ایران نے حملہ کیا تو اس کی تنصیبات پر حملہ کر دیں گے، ان جگہوں میں کچھ ایران اور ایرانی ثقافت کے لیے بہت اہم ہیں، امریکا مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔

واضح رہے کہ امریکی حملوں کے بعد شمالی بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر دو راکٹ حملے ہوئے ہیں، جس میں پانچ افراد زخمی ہوئے، امریکی میڈیا کے مطابق راکٹ حملے امریکی فوجیوں پر کیے گئے، جس کے بعد علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں شروع ہو گئیں، امریکی سفارت خانے کے داخلی راستے بھی بند کر دیے گئے۔

دوسری طرف قاسم سلیمانی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ عراق میں 603 امریکیوں کے قتل میں ملوث تھا، ہزاروں امریکی سلیمانی کی وجہ سے زخمی ہوئے، 2003 سے 2011 تک 17 فی صد امریکیوں کی موت کی وجہ ایرانی جنرل سلیمانی اور پاسداران انقلاب ہے۔

ادھر پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ امریکی خوشی کو جلد سوگ میں بدل دیں گے۔ بغداد میں جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ بھی ادا کر دی گئی ہے جس میں عراقی وزیر اعظم سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ عراقی ٹی وی نے حملے کی وڈیو بھی جاری کر دی ہے، امریکی گائیڈڈ میزائل گاڑیوں پر گرنے سے ہر طرف شعلے بھڑک اٹھے، عراق میں گزشتہ روز بھی میزائل حملہ کیا گیا تھا جس میں ایران نواز ملیشیا کے 6 ارکان جان سے گئے تھے۔

خیال رہے کہ امریکی حملے میں جنرل سلیمانی کی موت پر ایران نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے بڑی غلطیاں کیں، جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت کسی بھی شکل میں دیا جائے گا، امریکا نےعراق کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، امریکا کے خلاف قانونی اقدامات بھی کریں گے۔

ادھر جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر ایران میں مظاہرے جاری ہیں، قطر کے وزیرِ خارجہ محمد بن جاسم الثانی نے تہران کا دورہ کیا ہے، انھوں نے اس نازک وقت میں ایرانی صدر سے ملاقات کی اور خطے کی صورت حال پر گفتگو کی۔ جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد نیٹو نے بھی عراق میں تربیتی مشن معطل کر دیا ہے، نیٹو اہل کار داعش کے خلاف عراقی اہل کاروں کو تربیت دے رہے تھے۔

Comments

- Advertisement -