کراچی: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں شوکت ترین نے کہا کہ جس طرح چیئرمین ایف بی آر کو تبدیل کیا گیا اس پر مجھے بہت افسوس ہے، چیئرمین ایف بی آر کی سیاسی بنیادوں پر تبدیلی اچھی بات نہیں، سابق چیئرمین اشفاق احمد کا ٹیکس کلیکشن میں بہت تجربہ ہے حکومت کو ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن کے ذریعے اس سال چھ ہزار ایک سو ارب روپے اکٹھا ہوناہے، اپریل دو ہزار بائیس میں انکم ٹیکس چوالیس فیصد بڑھا ہے، ایک ماہ میں انکم ٹیکس چوالیس فیصد بڑھنے کا مطلب ہےکہ بہتری آرہی ہے۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اس کاوش پر ایف بی آر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے تاریخی ٹیکس جمع کیا یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے کھبی نہیں ہوا، پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنا ٹیکس جمع نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین ایف بی آر تبدیل کرنے کا فیصلہ
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے پاس تین ملین ٹیکس ادا کرنےوالے لوگ ہیں جبکہ ہمارے تینتالیس ملین نان ٹیکس پیر کا ڈیٹا آگیا ہے، 43ملین ٹیکس پیر کو بتانا ہوگا کہ آپ کوٹیکس دینا ہوگا۔
شوکت ترین نے مفتاح اسماعیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وہ ٹیکس سےمتعلق معاملات کو بہتر انداز سےچلائیں گے حکومت سے درخواست ہے کہ موجودہ حکومت ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کو تسلسل کیساتھ چلنے دے۔