تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

اسکول میں بچوں کو جسمانی سزا اور خوف جیسے رویوں سے نہیں سکھایا جا سکتا: ماہرین

کراچی: ماہرین تعلیم کی متفقہ رائے ہے کہ اسکول میں بچوں کو جسمانی سزا اور خوف جیسے رویوں سے نہیں سکھایا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق تعلیمی ماہرین، انسانی حقوق کے کارکنان، بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسکول میں بچوں کو جسمانی سزا اور خوف جیسے رویوں سے نہیں سکھایا جا سکتا، ضروری ہے کہ استاد بچوں کے ساتھ دوستی کا رویہ اپنا کر ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔

ان خیالات کا اظہار ماہرین نے ریفارم سپورٹ یونٹ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ اور یونیسیف کے زیر اہتمام کراچی کے نجی ہوٹل میں منعقدہ تقریب کے دوران کیا۔

سندھ رولز فار پروہبیشن آف کارپورل پنشمنٹ ایکٹ کے ٹیکنیکل ایکسپرٹ عامر ممتاز نے کہا کہ صوبہ سندھ میں جسمانی سزا کی روک تھام کا ایکٹ 2016 کے تحت منظور ہوا، پاکستان میں اسکولوں میں جسمانی سزا کے حوالے سے روک تھام مؤثر قانون سازی کرنے والا سندھ واحد صوبہ ہے، یہ قانون بچوں کی حفاظت خاص طور پر ذہنی و نفسیاتی تحفظ کو یقینی بناتا ہے، اhہوں نے اس بات پر زور دیا کہ والدین بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں شکایاt کی صورت میں اس قانون کی مدد لیں تا کہ بچوں کو منفی رجحانات سے بچایا جا سکے۔

ڈپٹی سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمینٹ غلام علی برہامانی نے کہا کہ تدریسی عمل کے دوران طالب علموں کو جسمانی سزا دینا تضحیک کرنے سے بھی زیادہ کا رویہ ہے، جسے اب بدلنا ہوگا۔

یونیسیف کے چیف فیلڈ آفیسر پریم بہادر چن نے کہا کہ خوف کے ماحول میں سیکھنا ممکن ہی نہیں، بچوں کو شفقت کے ساتھ ہی پڑھایا اور سکھایا جا سکتا ہے، ہیومن رائٹس کمیشن کراچی کے چیئرمین اقبال احمد ڈیتھو نے کہا کہ اسکول کے بچوں کو جسمانی سزا سے حفاظت دینے کے لیے سندھ میں ہونے والی قانون سازی ایک مثبت تبدیلی ہے، لیکن ضروری ہے کہ اس پر عمل درآمد بھی لازمی ہو۔

یونیسیف کی کنسلٹنٹ سدرہ محمود نے کہا کہ جسمانی تشدت سے ساتھ ہمیں بچوں کو تشدد کی وجہ سے بچوں کی ذہنی اور نفسیاتی اثرات پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے، جو کہ ایک اچھا استاد ایک ہمدردانہ رویے سے ممکن کر سکتا ہے۔

ڈائریکٹر چائیلڈ پروٹیکشن اتھارٹی اصغر علی گھانگرو نے کہا کہ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی بچوں کے تحفظ کے لیے مؤثر ادارہ ہے، والدین بچوں کو اسکول میں جسمانی سزا ملنے کی صورت میں ہیلپ لائن پر رابطہ کر سکتے ہیں، جہاں پر قانونی تحفظ اور شکایات کے ازالے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جاتے ہیں۔

تقریب میں محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ڈپٹی سیکریٹری غلام علی برہامانی، چیف پروگرام مینجر ڈاکٹر جنید سموں، یونیسیف کے چیف فیلڈ آفیسر پریم بہادر چن، ڈائریکٹر چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی اصغر علی گھانگرو، چیف ایڈوائزر کریکیولم ڈاکٹر فوزیہ خان، کنسلٹنٹ یونیسیف سدرہ محمود سدوزئی، تعلیمی ماہرین، اساتذہ، طالب علموں اور دیگر افراد نے شرکت کی۔

Comments

- Advertisement -