ریاض/واشنگٹن: سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملے کے بعد امریکی صدر نے محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے جارحیت سے نمٹنے کےلیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی دو فیکٹریز پر ڈرون حملے کیے گئےتھے، جس کی ذمہ داری یمن کے آزادی پسند حوثیوں نے قبول کر لی ہے،ا مریکی صدر نے ولی عہد محمد بن سلمان کو سلامتی اور استحکام میں مدد کی پیشکش کی ہے۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مملکت ایسی دہشت گردانہ جارحیت سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تیل تنصیبات پر حملوں سے خام تیل کی پیداوار میں 57 لاکھ بیرل فی دن کمی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی وزات خارجہ کا حملے کے بعد کہنا تھا کہ ہفتے کی صبح دمام کے قریب کمپنی کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیاتھا، آئل ریفائنری میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جس پر قابوپالیا تھا
سعودی وزارت خارجہ نے حملے کے ذرایع سے متعلق کچھ نہیں بتایا ہے اور ان کا یہ کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں، حملے میں جانی نقصان سے متعلق بھی کچھ نہیں بتایا گیا۔