تازہ ترین

آسٹریلیا جانے والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟ جانیے

آسٹریلیا میں عارضی ویزوں پر مقیم تارکین وطن کی مستقل ویزوں کی درخواستوں کو طویل انتطار کا سامنا ہے، عارضی ویزہ رکھنے والے مستقل رہائش کے ویزے کے حصول کے لیے طویل انتظار کرنے پر ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔

مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے چار سالوں میں ویزوں کی کچھ کٹیگریز میں پروسیسنگ کا دورانیہ دوگنا ہوگیا ہے۔

عارضی ویزوں پر بیرون ملک آنے والے تارکین وطن مستقل رہائشی ویزوں میں طویل تاخیر کے خلاف اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے سڑکوں پر ہیں۔

چینی نژاد شخص کا کہنا تھا کہ اس نے دو سال قبل مستقل رہائش کے لیے اپنی دستاویزات جمع کرائی تھیں مگر اب تک ان کی ویزے کی درخواست کا فیصلہ التواء کا شکار ہے۔

Campaigners rally against visa delays (SBS).jpg

مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی رپورٹ نئے تارکین وطن کی آسٹریلیا کو حقیقی معنوں میں اپنا گھر بنانے کی کوششوں کی ایک سنگین تصویر پیش کرتا ہے۔

اس رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ887 ذیلی طبقے کے ہنرمند علاقائی ویزوں کے لیے پراسیسنگ کے وقت کے ساتھ برجنگ ویزا رکھنے والوں کی تعداد میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے اور ویزے لگنے کی مدت دو سال تک پہنچ گئی ہے۔

آجر کے زیر کفالت ون ایٹھ سکس ویزے کے درخواست دندگان کی انتظار مدت ایک سال تک بڑھ چکی ہے جبکہ مرکز کے چیف ایگزیکٹو میٹ کنکل کا کہنا ہے کہ 189 ہنر مند آزاد ویزوں پر رہنے والوں کو مستقل رہائشی بننے کے لیے 39 ماہ کے انتظار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کام کرنے والے ورکرز کی کمی سے نمٹنے کے لیے بیرون ملک سے مزید کارکنوں کی ضرورت ہے،جس کے باعث ملک میں پہلے سے مقیم عارضی ویزے رکھنے والوں میں بے چینی اور بڑھ رہی ہے۔

Temporary Protection Visa (TPV) and Safe Haven Enterprise Visa (SHEV) holders are seen as they attend a rally outside Parliament House in Canberra, Monday, 29 July, 2019. (AAP Image/Lukas Coch) NO ARCHIVING

ریلی کے منتظمین نے محکمہ داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان لوگوں کے لیے ویزا کی پروسیسنگ کو ترجیح دیں جو پہلے سے آسٹریلیا میں مقیم ہیں، ان میں کچھ 5 سالوں سے اپنے عارضی ویزے کو مستقل ویزے کی تبدیلی کے منتظر ہیں۔ مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی ایک کمیونٹی ورکر ہانیہ ڈیوس خود ان لوگوں میں سے ایک ہیں۔

Comments

- Advertisement -