کراچی : لاہور سے سیہون شریف تک دہشت گردی کا جن بے قابو ہوگیا، چار دن میں دہشت گردی کے 7واقعات میں ایک سو چھ افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، دہشت گردوں نے سیکورٹی اہلکاروں، ججوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کی تازہ لہر کا آغاز لاہور سے ہوا، پیر کو پنجاب اسمبلی کے باہر چیئرنگ کراس پر خودکش حملہ آور نے مظاہرین کے درمیان خود کو دھماکے سے اڑالیا، دہشت گردی میں سات پولیس اہلکاروں سمیت چودہ افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
اسی رات کوئٹہ میں دہشت گرد سریاب روڈ پل کے نیچے بم رکھ گئے، بم ناکارہ بنانے کوشش میں پھٹ گیا، بی ڈی ایس انچارج عبدالرزاق اور ان کا ساتھی اہلکار شہید ہوگئے۔
منگل کو پشاور میں ہائی کورٹ کے ججوں کی وین پر موٹرسائیکل ٹکرا کر خودکش حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ڈرائیور شہید جبکہ تین خواتین سمیت چار جج زخمی ہوگئے۔
اسی روز مہمند ایجنسی میں دو حملوں میں اہلکاروں سمیت چھ افراد کو شہید کردیا گیا۔
گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے آواران میں پاک فوج کے قافلے کے قریب بارودی سرنگ کا دھماکا کیا گیا، جس میں کیپٹن طحہ سمیت تین سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے، شہید ہونے والے اہلکاروں میں سپاہی کامران ستی اور مہتر جان شامل ہیں ۔
جس کے کچھ دیر بعد لال شہبازقلندر کے مزار کو لہو لہو کردیا گیا، خود کش حملے کے نتیجے میں 20بچوں اور نو خواتین سمیت 76 افراد شہید جبکہ ایک سو تیس سے زائد زخمی ہوئے،حملہ اس وقت ہوا جب قلندر کےدیوانے دھمال ڈالنے میں مگن تھے کہ اچانک خوفناک دھماکہ ہوگیا۔