تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

فرانس کے ریاستی اداروں میں شدت پسندی سرائیت کرنے لگی

پیرس: فرانس میں پارلیمانی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ شدت پسندی ملکی ریاستی اداروں میں سرائیت کر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حلقوں میں مذہبی شدت پسندی کا کھٹکا ابھی تک بھرپور انداز میں پایا جا رہا ہے۔ سال 2015 میں دہشت گرد حملوں کے بعد فرانس نے شدت پسندی کے انسداد کی کوششوں میں اضافہ کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ کوششوں کے سلسلے میں پارلیمنٹ کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ شدت پسندوں نے سرکاری اداروں کے اندر رسائی حاصل کر لی ہے۔ ان اداروں میں پولیس، فوج، پبلک ٹرانسپورٹ، اسپتال اور تعلیمی سیکٹر شامل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پبلک سیکٹر کو بعض ملازمین اور اہل کاروں کے شدت پسندی کی جانب مائل ہو جانے کا اندیشہ ہے۔ ان اداروں میں صورت حال کے حسّاس ہونے کے پیش نظر ریاست کو گہری تشویش لاحق ہے۔ مذکورہ رپورٹ سرکاری طور پر بدھ کے روز فرانسیسی پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

فرانس کے دو ارکان پارلیمنٹ ایرک ڈائر اور ایریک بویا نے اس حوالے سے ریاستی اداروں اور پبلک سیکٹر کا ایک جامع سروے کیا۔ اس تحقیق کے سلسلے میں نومبر 2018 سے لے کر گذشتہ ہفتے تک مجموعی طور پر 52 اجلاس منعقد ہوئے۔ اس دوران دونوں ارکان پارلیمنٹ نے اپنے خصوصی اور خفیہ اختیارات کے ذریعے شدت پسند نظریات و افکار کے حامل بعض افراد کے پس منظر کی جان کاری حاصل کی۔

فرانس پولیس نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا

علاوزہ ازیں انہوں نے بعض ملازمین کے ساتھ وڈیو انٹرویوز بھی کیے۔ مذکورہ تحقیق کے نگراں رکن پارلیمنٹ ایرک ڈائر نے بتایا کہ ہمارا ہدف معلومات کا حصول ہے۔ ہم یہ استفسار کر رہے ہیں کہ آیا شدت پسندی کی تیاری کی جا رہی ہے؟ کیا ان افراد میں ایسے لوگ ہیں جن کے رویے اور برتاؤ میں اچانک تبدیلی آئی ہو؟ کیا ریاست کو اس کا علم ہے؟ بہر کیف کسی بھی صورت میں بنا ثبوت کے ہم ان افراد کو مجرم نہیں ٹھہرا سکتے۔

پارلیمانی رپورٹ میں کہا گیا کہ شدت پسندی کا خطرہ سرکاری اداروں کے قلب تک پھیل رہا ہے۔ اس رپورٹ نے فرانسیسی حلقوں اور مسلمانوں کے حلقوں میں بھی طوفان برپا کر دیا ہے۔ مسلم کمیونٹی کے نزدیک رپورٹ میں ظاہر کیے جانے والے اندیشوں میں مبالغہ کیا گیا ہے اور یہ تحقیق واضح شواہد پر مبنی نہیں ہے۔

فرانس میں شدت پسند سوچ کے حوالے سے ریاست کے اندیشے محض مذہبی شدت پسندی تک محدود نہیں بلکہ بعض دیگر تحقیقات بھی ہیں جن میں سیاسی شدت پسندی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اس کا مقصد ملک کے امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ فرانس کے نزدیک شدت پسندی ہر صورت میں سیکولرزم اور جمہوریت کے بنیادی اصولوں کے متضاد ہے۔

Comments

- Advertisement -