تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

زندگی کی پہلی برف باری دیکھ کر بچہ اچانک موت کی نیند سوگیا

واشنگٹن : امریکا میں 11 سالہ بچہ زندگی کی پہلی برف دیکھ کر ہائپوتھرمیا میں مبتلا ہوکرچل بسا۔

امریکی ریاست ٹیکساس سمیت متعدد ریاستیں ان دنوں شدید سردی اور برفانی طوفان کی لپیٹ میں ہے جس نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے اور ساتھ درجنوں افراد کی جان بھی لے لی ہے۔

گزشتہ روز ریاسٹ ٹیکساس میں ایک 11 سالہ بچہ اپنی زندگی کی پہلی برف باری دیکھنے کے بعد اس وقت دنیا سے چل بسا، جب موبائل ہوم (گاڑی میں بنے گھر) میں اچانک بجلی کی بندش ہوئی اور سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا۔

ڈاکٹرز اور والدین کا کہنا ہے کہ بچے کو موت سے قبل کسی قسم کی کوئی شکایت یا بیماری نہیں تھی، وہ پیر کی شام زندگی کی پہلی برف باری دیکھ کر رات کو اپنے بستر پر سونے گیا اور پھر صبح نیند سے جاگا ہی نہیں۔

ماں نے اگلی صبح اپنے بیٹے کو مردہ حالت میں دیکھ کر 911 پر اطلاع دی، جس کےبعد پولیس اور میڈیکل ٹیموں نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ بچہ شدید سردی کے باعث ہائپو تھرمیا کا شکار ہوکر موت کی آغوش میں گیا، کیونکہ جس گھر میں وہ رہائش پذیر تھا وہ ایک موبائل ہوم ہے  اور بچہ شدید سردی میں ایک کمبل اوڑھ کر سورہا تھا کہ ایسے میں بجلی بھی چلی گئی جس کے باعث گھر کو گرمائش پہنچانے کا نظام رک گیا۔

واضح رہے کہ ہائپوتھرمیا ایسی میڈیکل کنڈیشن ہیں جس میں جسم کا درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ (95 ف) سے نیچے گرجاتا ہے (جسم کا اوسط درجہ حرارت 98.6 ف ہے) تو جسمانی اعضا سہی طرح کام نہیں کر پاتے، جس کی وجہ سے دل کا دورہ بھی پڑ سکتا ہے اور گردے بھی فیل ہو سکتے ہیں۔

ہائپو تھرمیا ایک جان لیوا بیماری ہے، عام طور پر یہ کیفیت بے انتہا ٹھنڈی جگہ پر زیادہ دیر رکنے یا ٹھنڈے یخ پانی میں تیرنے سے طاری ہو جاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -