کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر نے پاکستان بدل دیا ہے، تھر منصوبہ ملک کو نیو کلیئر اسٹیٹ بنانے سے کم کام یابی نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ نے سندھ اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا ’تھر میں ہمیں ڈرایا گیا کہ یہاں پر کوئلہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی جگہ کوئی اور ہوتا تو شاید یو ٹرن لے لیتا۔‘
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سے یہ بھی کہا گیا کہ تھر کے کوئلے میں نمی زیادہ ہے، آپ پیسا برباد کر رہے ہیں، لیکن ہم نے انفرا اسٹرکچر پر 700 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی، شہید بے نظیر بھٹو نے کہا تھا تھر پورے پاکستان کو روشن کرے گا، ہم تھر کو پورے منصوبے میں پارٹنر کی طرح لے کر چل رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ہم نے بے گھر خاندانوں کے لیے ماڈل گاؤں بنائے ہیں، تھر فاؤنڈیشن سے مل کر اسکول بنائے گئے، اسپتال بنا رہے ہیں، منصوبے سے متاثرہ ہر خاندان کو سالانہ ایک لاکھ روپے دیں گے، تعلقہ اسلام کوٹ کو مفت بجلی کی فراہمی پر بھی کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے پہلے تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح کردیا
ان کا کہنا تھا کہ تھر میں یونی ورسٹی کے قیام کے لیے این ای ڈی سے معاونت لی ہے، تعلیم کی فراہمی کے لیے فوری طور پر یونی ورسٹی کا کیمپس کھولا جائے گا۔
مراد علی شاہ نے کہا ’واضح کرنا چاہتا ہوں کہ 18 ویں ترمیم کہیں نہیں جا رہی، حیرت ہے وہ جماعت جو کہتی تھی صوبوں کو مزید اختیارات ملیں، اختیارات ختم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، سندھ کے دو ٹکڑے کرنے کی باتیں کرتے ہیں، سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کرنے والے خود تقسیم ہو گئے۔‘
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان
دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی تقریر پر سندھ اسمبلی میں شور شرابا کیا گیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شور وہ لوگ کر رہے ہیں جو ٹکڑے ٹکڑے ہونے والے ہیں، ہمارا ایک لیڈر ہے ہم اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ان کی طرح نہیں جو کسی کے دباؤ میں آکر لیڈر ہی بدل لیں۔
انھوں نے کہا کہ انھیں کراچی کے لوگوں نے ٹھکرا دیا تھا اس لیے اب یہ پی ٹی آئی کے پیچھے چل پڑے ہیں، اب صوبے میں کوئی بھی دہشت گردی نہیں ہے، ہم یہاں سے دہشت گردوں کا خاتمہ کر چکے ہیں، اور یہ اپوزیشن والوں سے برداشت نہیں ہو رہا۔
مراد علی شاہ نے کہ حکومت نے آکر مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا ہے، لوگوں سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے، مہنگائی ہماری وجہ سے ہے تو آپ وفاق سے ہٹ جائیں۔