اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے تھر میں غذائی قلت کے باعث بچوں کی اموات اور فیض آباد دھرنے سے متعلق کیسز کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے تھرمیں غذائی قلت سےبچوں کی اموات کے کیس کو سماعت کے لیے منظور کرلیا، چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ منگل 9 اکتوبر کو کیس سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ تھر میں ایک سال کے دوران 400 سے زائد بچے غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہوئے، سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: تھرپارکر: خشک سالی اور غذائی قلت،30بچے دم توڑ گئے تعداد 500ہوگئی
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ اسمبلی کے اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ’تھر میں بچے غذائی قلت کی وجہ سے نہیں مرتے بلکہ والدین کی کم عملی کے باعث وہ موت کے منہ میں جاتے ہیں‘۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے فیض آبادمیں مذہبی جماعتوں کادھرنے پر ازخود نوٹس لیا تھا، اس کیس کو بھی سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فیض آباد دھرنا:عدالت میں سیکورٹی اداروں کی رپورٹس غیرتسلی بخش قرار
جسٹس مشیر عالم اور جسٹس فائز عیشی پر مشتمل 2 رکنی بینچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت منگل 9 اکتوبر کو کرے گا، عدالت نے اٹارنی جنرل اور آئی جی پولیس اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کے علاقے فیض آباد میں مذہبی جماعت کی جانب سے انتخابی اصلاحات میں ختم نبوت ﷺ کے قانون میں ترمیم کے بعد کئی روز تک دھرنا دیا گیا تھا۔