اوٹاوا: کینیڈین پولیس نے نسل پرستی کے خلاف تحریک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کرنے والے سفید فام شہری کو گرفتار کرلیا جس نے چہرے پر سیاہی مل کر سیاہ فام کا روپ دھار رکھا تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد دنیا بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں اور کینیڈا میں بھی احتجاج کیا جارہا ہے۔ مظاہرے کے دوران ایک نسل پرست سفید فام نوجوان منظر عام پر آیا جس نے پورے جسم میں کالی سیاہی مل رکھی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص نے مظاہرے میں شامل ہوکر سیاہ فام کے خلاف نعرے لگائے اور نسل پرستی کو ہوا دینے کی کوشش کی جس پر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے گرفتار کرلیا۔
سیاہ فام کی ہلاکت کے خلاف امریکا میں احتجاج کا 12واں روز، ٹرمپ کا اہم بیان
یہ واقعہ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں ہونے والے مظاہرے کے دوران پیش آیا۔ ملزم کی گرفتاری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، احتجاج کے دوران مذکورہ نوجوان نے مغلظات بھی بکیں۔
گرفتاری کے دوران ملزم چیختے ہوئے کہہ رہا تھا ’ مجھے ہر کام کرنے میں آزادی ہونی چاہیے‘۔ پولیس نے پرامن مظاہرے کو انتشار کا رنگ دینے کی کوشش کے جرم میں ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔