تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

بال گرنے سے روکنے کا بہترین نسخہ، خواتین متوجہ ہوں

بال ہماری شخصیت کا اہم حصہ ہیں لیکن اگر یہ روکھے اور بے جان ہوجائیں تو ہماری شخصیت کا مجموعی تاثر بھی خراب ہوجاتا ہے جبکہ اس کے برعکس خوبصورت اور صحت مند گھنے بال ہماری شخصیت میں چار چاند لگاتے ہیں۔

بالوں کا گرنا خواتین سمیت ہر ایک کا مسئلہ بن چکا ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کےلیے ہم کبھی دادی کبھی نانی تو کبھی کسی کے ٹوٹکے آزماتے ہیں جو کبھی کامیاب تو کبھی ناکام سے ہمکنار ہوتے ہیں۔

آج جو ٹوٹکا ہم آپ کو بتا رہے ہیں وہ بالوں کو مضبوط، گھنا اور جاندار بنائے گا اور ساتھ ساتھ انہیں گرنے سے بھی روکے گا۔

بالوں کے خراب ہونے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔

سب سے پہلے تو بالوں کی ساخت کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ اس حساب سے بالوں کی حفاظت کی جائے۔

اگر آپ کے بال خشک ہیں تو زیاہ تیل اور چکناہٹ پیدا کرنے والی چیزوں کا استعمال مناسب رہے گا لیکن اگر بال چکنے ہیں تو ایسی چیزوں کا استعمال درست ہے جو چکنائی پیدا ہونے سے روکتے ہیں۔

نسخہ

اے آر وائی نیوز کے شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بتول اشرف نے بتایا کہ اس موسم میں لڑکیوں کے بال گرنے کی ایک وجہ خارش ہے جب سر میں خارش ہوتی ہے اور لڑکیاں خارش نہیں کرپاتی تو وہ بال گرنے کا باعث بنتے ہیں جسے کنٹرول کرنے کےلیے آج نسخہ بتارہے ہیں۔

تھوڑا سا سوکھا پودینا جسے ہاتھوں سے چورا کرنا ہے اور پھر اس میں ایک چمچ سیب کا سرکا، ایک چمچ خشخاش کا تیل، ایک چمچ زنک کا سیرپ اور ایک وٹامن ای کی کیپسول شامل کرنی ہے۔

ان اشیاء کے محلول کو سر میں لگانے سے فوری فائدہ ہوتو آپ نے اس عمل کو ایک ہفتہ جاری رکھنا ہے، روزانہ اس تیل کو ایک سے گھنٹے لگانے کے بعد شیمپو کرنا ہے۔

ایک بات کا خیال رکھیے گا کہ پودینا سر میں نہ لگائیے گا۔

لگانے کا طریقہ

کسی محلول یا تیل کا مساج جب بھی سر کریں تو سر کے اگلے حصّے سے شروع کرنا ہے اور نچلے حصّے تک کرنا ہے جو حرام مغض کہلاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -