تازہ ترین

سیلاب نامور بلوچ گلوکار کا گھر بھی بہا کر لے گیا، بچے کھلے آسمان تلے آگئے

رواں مون سون نے ملک میں ہر طرف تباہی مچائی ہے لیکن خاص نشانہ بلوچستان بنا۔ ان تباہ کاریوں سے گلوکار وہاب علی بھی محفوظ نہ رہ سکے۔

رواں برس مون سون کی طوفانی بارشوں نے کئی دہائیوں کے ریکارڈ توڑنے کے ساتھ تباہی کی داستانیں رقم کیں بالخصوص ملک کے سب سے پسماندہ صوبہ بلوچستان میں تو تباہی اس قدر پھیلی کہ سینکڑوں افراد جان سے جاچکے، ہزاروں بے گھر ہوگئے جب کہ صوبے کا زمینی رابطہ ملک بھر سے تاحال منقطع ہے۔

اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

تباہ کن بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے بلوچ لوک گلوکار وہاب علی بگٹی کو بھی نہ بخشا اور سیلابی ریلا ان کا گھر تک بہا کر لے گیا جس کے باعث اب ان کے بچے اور اہل خانہ کھلے آسمان تلے بے سروساماں بیٹھے ہوئے ہیں۔

پاکستانی میوزک شو کوک سٹوڈیو کے 14 ویں سیزن میں ’کناں یاری‘گانا گا کر مشہور ہونے والے بلوچ سنگر وہاب علی بگٹی کے بارے میں گزشتہ روز سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اطلاع ملی کہ وہ صوبہ بلوچستان کے ضلع نصیر آباد میں سیلاب کے باعث بے گھر ہو گئے ہیں اور ان کا کچا گھر سیلاب کی نذر ہونے کے باعث وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ کھلے آسمان تلے بے سروسامان پڑے ہیں۔

یہ ٹوئٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوئی جس کے بعد شوبز سمیت دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور حکومت سے ان کی فوری مدد کا مطالبہ بھی کیا۔

سماجی رہنما اور ٹی وی ہوسٹ منیبہ مزاری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’یہ بہت دل توڑ دینے والا ہے، یہ وہاب بگٹی بھائی ہیں، یہ اس وقت ان حالات سے گزر رہے ہیں، اللہ رحم۔‘

منیبہ مزاری نے اپنے ٹوئٹ میں ان لوگوں کیلیے جو اس حالت میں گلوکار کی مالی مدد کرنا چاہتے ہیں ان کا ایک موبائل فون نمبر بھی درج کیا ہے۔

 

فلم میکر ابو علیحہ نے کہا کہ ’یہ وہاب بگٹی ہیں۔ یقیناً آپ سوچ رہے ہوں گے کون وہاب بگٹی؟ کناں یاری، غداری، عشق نامے گار اد ءَ، جی اس گانے میں سر پر پگڑی سجائے کلاسیک بلوچی موسیقی کے سُر ملاتا جو شخص گا رہا تھا ـ یہ وہی وہاب بگٹی ہیں۔‘

 

شاعر مبارک قاضی مرید نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’کوک اسٹوڈیو کے گانے کناں یاری کے وائرل ہونے کے بعد شہرت پانے والے بلوچ گلوکار وہاب علی بگٹی اپنے بچوں کے ساتھ سر پر چھت کے بغیر راتیں گزارنے پر مجبور ہیں کیونکہ مون سون کے سیلاب نے بلوچستان کے نصیر آباد میں ان کا کچا مکان تباہ کر دیا ہے۔‘

 

صحافی خواجہ برہان الدین نے وہاب علی بگٹی کے بارے میں کہا کہ ’کوک سٹوڈیو کے گانے کناں یاری سے مشہور ہونے والے بلوچ گلوکار وہاب علی بگٹی بلوچستان میں سیلاب کے باعث کھلے آسمان تلے راتیں گزارنے پر مجبور ہیں۔ یہ ایک خاندان ہے، اس جیسے سینکڑوں اور ہیں۔ انھیں وعدوں کی نہیں اقدامات کی ضرورت ہے۔‘

واضح رہے کہ وہاب علی بگٹی نے کوک سٹوڈیو کے 14 ویں سیزن میں کیفی خلیل اور ایوا بی کے ساتھ مل کر ’کناں یاری‘ گانا گایا تھا جسے یوٹیوب پر تین کروڑ 40 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔

Comments

- Advertisement -