اسلام آباد: ملک میں مرد اور خواتین ووٹرز کا عددی فرق سوا کروڑ تک پہنچ گیا، چیف الیکشن کمشنر نے ووٹرز میں فرق ہنگامی بنیادوں پرختم کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے نادرا سے معاملے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن افراد کو شناختی کارڈز جاری کیے گئے ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ مرد اور خواتین ووٹرز میں فرق کی وجوہات معلوم کی جائیں اور فرق ختم کرنے کیلئےجامع حکمت عملی تشکیل دی جائے۔
چیف الیکشن کمشنر نے نادرا کو ہدایات دیں کہ جن علاقوں میں فرق پایا جاتا ہےان کی نشاندہی کی جاۓ اور ہنگامی بنیادوں پر مرد اور خواتین ووٹرز میں عددی فرق ختم کیا جائے۔
چند روز قبل الیکشن کمیشن نے 2018 کے عام انتخابات میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آرٹی ایس) کی ناکامی کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔
اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں نادرا حکام نے بھی شرکت کی، اجلاس میں عام انتخابات 2018 میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کی ناکامی کامعاملہ زیر غور آیا۔
اجلاس میں نئےشناختی کارڈز کےحامل افراد کاڈیٹا فراہم کرنےکے معاملہ زیر بحث آیا تو نادرا نے مفت کوائف فراہم کرنےسے انکار کر دیا، نادرا نے ڈیٹا کے عوض الیکشن کمیشن سے ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ نادراکوائف فراہم کرنےکاپابندہے جس پر نادرا حکام نے جواب دیا کہ نادرا خود مختار ادارہ ہے،حکومت کوئی ادائیگی نہیں کرتی، صرف ڈیٹا انٹری نہیں بلکہ نادرا اہلکاروں کی محنت بھی شامل ہے۔