لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی گورنر بلیغ الرحمٰن کو بھیجی گئی سمری کو 48 گھنٹے پورے ہونے کے بعد اسمبلی آئینی طور پر ازخود تحلیل ہوگئی۔
وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی نے دو روز قبل ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری ارسال کی تھی جس پر گورنر نے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اور اب 48 گھنٹے پورے ہونے کے بعد اسمبلی اور صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق گورنر بلیغ الرحمٰن نے ازخود اسمبلی تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے اپنی ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ اسمبلی توڑنے کے عمل کا حصہ نہیں بننا چاہتا، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں اسمبلی کی تحلیل کے عمل کا حصہ نہیں بنوں گا۔
بلیغ الرحمٰن نے کہا کہ ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا کوئی اندیشہ نہیں، آئین اور قانون میں تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔
I have decided not to become part of the process leading to the dissolution of Punjab Assembly. I would rather let the Constitution and law take its own course. Doing so will not hamper any legal process as Constitution clearly provides a way forward.
— M Baligh Ur Rehman (@MBalighurRehman) January 14, 2023
نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کے عمل کا آغاز
گورنر پنجاب نے نگران وزیر اعلیٰ کے لیے پرویز الٰہی اور حمزہ شہباز کو مراسلہ تحریر کر دیا۔ دونوں میں کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔ نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر تک پرویز الٰہی کام کرتے رہیں گے۔