تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

یوکرین سے علیحدہ ہونیوالی ریاستوں کی روس میں شمولیت کیلیے ووٹنگ

یوکرین سے آزادی حاصل کرکے روس میں شمولیت کے ریفرنڈم کے لیے گزشتہ جمعے سے شروع ہونے والی ووٹنگ منگل 27 ستمبر تک جاری رہے گی۔

ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ دونیسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ کے ساتھ ساتھ زاپوروزئے اور خیرسن کے علاقوں میں جاری ہے،

ووٹنگ کے ابتدائی روز دونوں جمہوریہ نے یوکرین کی جانب سے گولہ باری کرنے کی شکایت کرتے ہوئے بتایا ہے شام دونیسک کے مغرب میں یوکرینی فوج کی جانب سے کی جانے والی گولہ باری کے نتیجے میں ایک شخص مارا گیا اور لوگانسک عوامی میں لوگوں کو ایک بم شیلٹر میں ووٹ دینا پڑا جب کہ یوکرین کے حملوں کے امکان کی وجہ سے متعدد پولنگ سینٹرز بالخصوص الچیوسک اور سیوروڈونٹسک وقت سے قبل بند کردیے گئے۔

دونیسک عوامی جمہوریہ کے سربراہ ڈینس پوشیلن نے اپنے ٹیلیگرام چینل میں کہا کہ یوکرین کی مسلح افواج مسلسل اشتعال انگیز اقدام کر رہی ہے تاہم روس اور اتحادی افواج صورتحال پر مکمل کنٹرول رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عوامی جمہوریہ دونباس میں انتخابی فہرست میں شامل افراد میں سے 20 فیصد، عوامی جمہوریہ دونیسک میں انتخابی فہرستوں میں شامل 23.64 فیصد، لوگانسک میں 21.97 فیصد، خیرسن کے علاقے میں 15.31 اور زاپوروزئے کے آزاد کرائے گئے علاقوں میں 20.52 فیصد ووٹرز نے ریفرنڈم میں حصہ لیا.

ووٹنگ کے عمل کی نگرانی بین الاقوامی مبصرین خاص طور پر امریکا اور یورپ سے آنے والے مبصرین نے کی۔ لوگانسک عوامی جمہوریہ کے مرکزی انتخابی کمیشن کی سربراہ ایلینا کراوچینکو کے مطابق یورپی ممالک کے 50 مبصرین نے جمہوریہ میں اپنی موجودگی کا اعلان کیا۔ دونیسک عوامی جمہوریہ میں بیرونی ممالک کے 129 نمائندوں خاص طور پر وینزویلا اور جنوبی افریقہ کے نمائندوں نے اس ووٹنگ کی نگرانی کی اس کے ساتھ برطانیہ، اٹلی، چین، قطر، فرانس اور دیگر ممالک کے تقریباً 550 صحافی ووٹنگ کے اس عمل کو مانیٹر کر رہے ہیں.

Comments

- Advertisement -