تھائی حکومت دھوکے کا شکار ہوگئی

بنکاک: تھائی لینڈ کی حکومت کا بڑی مقدار میں 1 ارب ڈالر مالیت کی ممنوعہ دوا پکڑنے کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا، لیبارٹری رپورٹ حقیقت سامنے لے آئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں تھائی لینڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے بھاری مالیت کی ممنوعہ دوا ‘کیٹامائن’ پکڑی ہے۔ یہ ڈرگ عموماً نشے کے طور پر استعمال ہونے کے علاوہ جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس پر پابندی عائد ہے۔
رپورٹ کے مطابق لیبارٹری ٹیسٹ کے نتائج سے معلوم ہوا کہ قبضے میں لی جانے والی دوا کیٹامائن نہیں بلکہ کیمیائی مادہ ‘ٹری سوڈیم پوشیٹ’ ہے جس پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے۔
تھائی وزیر انصاف سمسوک نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر شے کی جانچ ٹھیک سے نہیں کرسکے۔ ٹری سوڈیم پوشیٹ گھر کی سفائی ستھرائی کے لیے بننے والے پراڈکٹس میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
سمسوک کا کہنا تھا کہ بیگز میں کیٹامائن کی بجائے ٹری سوڈیم پوشیٹ موجود تھا، ہمیں اس لیے دھوکا ہوا کہ دونوں اشیا کے ٹیسٹ نتائج تقریباً ملتے جلتے ہوتے ہیں، اور لیبارٹی تجربے کے دوران دونوں کا ری ایکشن کلر پرپل آتا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے 66 بیگز کے ٹیسٹ ہوچکے ہیں جبکہ دیگر کے کیے جارہے ہیں۔