بھارت میں اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے کے خوفناک معاملوں کے درمیان گھروں اور سڑکوں کا شگاف دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سینکڑوں لوگ بے گھر ہو کر پناہ گزیں کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں، خطرہ صرف لوگوں کے آشیانے پر ہی نہیں بلکہ بدری ناتھ کے کروڑوں کے خزانے پر بھی منڈلا رہا ہے، اس خزانہ کو محفوظ رکھنے کے لیے اب متبادل انتظام کیا جا رہا ہے۔
عقیدت مند بدری ناتھ کو زیور، ہیرے جواہرات، سونا چاندی، نقدی اور دیگر سامان بھینٹ چڑھاتے ہیں۔ جب بدری ناتھ کے دروازے بند ہوتے ہیں تو یہ سامان جوشی مٹھ لا کر نرسنھ مندر واقع کمیٹی کے ہیڈکوارٹر کے خزانہ میں جمع کرا دیا جاتا ہے، دروازہ کھلنے پر یہ خزانہ پھر سے بدری ناتھ منتقل کیا جاتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بدری ناتھ کے خزانے میں کروڑوں روپے کی نقدی کے علاوہ 30 کوئنٹل چاندی، 45 کلو سے زیادہ سونا اور کئی بیش قیمت زیورات شامل ہیں۔
فی الحال بدری نارتھ کے سرمائی پوجا والے مقام میں یہ سب پوری طرح محفوظ ہے، لیکن زمیں دھنسنے کا خطرہ اب بھی برقرار ہے، جس کے لیے مندر کمیٹی کروڑوں روپے کے خزانہ کو محفوظ رکھنے کے لیے متبادل انتظام کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ جوشی مٹھ جسے جیوتیرمٹھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے پہاڑی ضلع چمولی میں ہے، یہ شہر 6 ہزار فٹ سے زائد کی بلندی پر واقع ہے۔
بھارتی میڈیا کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ 12 دنوں میں زمین کے دھسنے کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
جوشی مٹھ میں دراڑیں پڑنے اور مکانات کے دھنسنے کی وجوہات واضح نہیں ہیں تاہم علاقہ مکینوں نے نزدیکی ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے لیے سڑکوں اور ٹنلز کی تعمیر کو اس کی بڑی وجہ قرارا دیا ہے، دوسری جانب ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ خطہ زلزلوں کا شکار ہے۔