افریقی ملک روانڈا سے تعلق رکھنے والے سلیمان کمانا نے اسلام قبول کرنے کے بعد دعوت وتبلیغ شروع کی اور اب تک کئی غیر مسلموں کو دین حق سے روشناس کرا چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلمان ہونے سے قبل سلیمان ایک پادری تھے لیکن 1994 میں ہونے والی نسل کشی کے بعد انہوں نے اسلام قبول کیا اور اب پورے ملک میں دین کو پھیلا رہے ہیں۔ روانڈا میں تبلیغ کے ثمرات بھی سامنے آئے اور دن بہ دن مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے۔ وہ گلیوں اور سڑکوں پر بھی لوگوں کو دعوت دیتے ہیں۔
سیلمان کمانا کا کہنا ہے کہ ماضی میں مسلمانوں کی آبادی محض ایک فیصد تھی لیکن اب اسلام کو ماننے والوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، روانڈا میں مردم شماری کی ضرورت ہے۔
اسلام کے نور سے منور ہونے کے بعد سلیمان نے حج کی سعادت بھی حاصل کی۔ وہ گزشتہ 15 برسوں سے زیادہ عرصے سے اسلام کی تبلیغ اور اسلام میں داخل ہونے کی دعوت دینے کے لئے ملک بھر میں گھوم رہے ہیں۔
انہوں نے 2004 میں چرچ چھوڑنے کے بعد اسلام قبول کیا تھا، سلیمان کے اسلام قبول کرنے کی وجہ انیس سو چرانوی میں نسل کشی بنی جس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ اس میں 8 لاکھ لوگ مارے گئے تھے۔ ان کی تبلیغ سے حالیہ برسوں میں روانڈا میں اسلام مضبوطی سے پھیل رہا ہے اور دیہاتوں میں کئی مساجد کی تعمیر بھی کی گئی ہیں۔
سلیمان کی تبلیغ سے متاثر ہونے والے نومسلم شخص عبداللہ حباہیو نے کہا ہے کہ میں نے مسلمانوں کے اخلاقیات سے متاثر ہوکر اسلام قبول کیا اور اب اس ضمن میں وسیع مطالعہ کروں گا۔