ریاض: سعودی عرب کی کنگ عبدالعزیز لائبریری میں ‘افریقہ کی تاریخ’ پر دنیا کا واحد قلمی نسخہ موجود ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ نایاب نسخہ شہرہ آفاق مورخ اور ادیب ابراہیم بن القاسم القیروانی کی تصنیف ہے، مصنف کا انتقال 425 ہجری میں ہوا تھا اور یہ ’ابن رقیق‘ کے نام سے مشہور ہیں۔
کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری میں موجود قلمی نسخے پر 7ویں صدی ہجری کی شروعات کی تاریخ درج ہے، نسخے میں درج کئی سرخیاں سونے کے پانی سے لکھی گئی ہیں۔ اس قلمی نسخے کا ابتدائی اور آخری حصہ کٹا ہوا ہے۔ یہ اندلسی رسم الخط میں تحریر ہے۔ کتاب کے بعض حصے کو دیمک نے بھی متاثر کیا۔
#فيديو
مخطوطة ابن الرقيق القيرواني في القرن السابع الهجري ضمن مقتنيات مكتبة الملك عبد العزيز العامة.#واس_عام pic.twitter.com/XLQnPdZCJu— واس العام (@SPAregions) June 15, 2021
دیمک کے حملوں کے باعث نسخے کی بعض عبارتیں اور جملے پڑھنا مشکل ہے، ترمیم شدہ نسخے میں حاشیے میں اصلاحات اور آسان زبان میں تبصرے ہیں، یہ قلمی نسخہ افریقہ کی تاریخ کا اہم مرجع ہے۔
ابراہیم بن القاسم القیروانی کی تخلیق میں موسی بن نصیر، حسان بن نعمان اور زھیر بن البلودی کے ہاتھوں فتوحات کی تاریخ سمیت عقبۃ بن نافع کی سربراہی میں اسلامی فتوحات کے آغاز اور القیروان شہر کے قیام کی تفصیلات درج ہیں۔
خیال رہے کہ کئی کتابوں کے شہر آفاق مصنف ابراہیم بن القاسم قیروان 388 ہجری میں مصر منتقل ہوگئے تھے وہاں سے پھر القیروان چلے گئے تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا انتقل القیروان میں ہی ہوا ہے۔