تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

علم کی روشنی بکھیرتے مدینہ منورہ کے 150 تاریخی کتب خانے آج بھی موجود

ریاض : انجینئر حسن طاہر نے انٹرویو کے دوران کہا کہ مدینہ میں کتب خانوں کی کثرت ہے، ان میں سے بعض عوام اورکچھ خواص کے لیے مختص ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مدینہ منورہ قدیم زمانے سے ہی ایک ثقافتی مرکز، علم کی روشنی سے منور شہر اور سائنس اور سائنس دانوں کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ شہر مدینہ میں کتاب کو ہمیشہ غیر معمولی اہمیت اور پذیرائی حاصل رہی ہے۔

اس شہر کے باسیوں کی کتاب دوستی کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں پر علم کا نور بکھیرتے 150 تاریخی کتب خانے آج بھی موجود ہیں جہاں تشنگان علم اپنی علمی پیاس بجھانے آتے ہیں۔

انجینئر حسن طاہر نے مدینہ کی تاریخ میں دلچسپی لیتے ہوئے عرب ٹی و ی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مدینہ میں کتب خانوں کی کثرت ہے۔ ان میں سے بعض عوام الناس اور بعض خواص کے لیے مختص ہیں،بعض لائبریریاں صرف سائنس کے طلباء کے لئے مختص کی گئیں، کچھ لوگوں کے ذریعہ قائم وقف لائبریریاں قائم کی گئیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ مدینہ منورہ میں لائبریریوں کی تعداد لگ بھگ 150 لائبریریاں ہیں۔ ان کی چار لحاظ سے درجہ بندی کی جا سکتی ہے، انہیں پبلک لائبریایوں، نجی کتب خانوں اور اسکولوں سے منسلک لائبریریوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

حسن نے کہا کہ شہر کے لیے لوگوں کے ذریعہ لائبریریوں کا حصول قدیم روایت ہے، یہ سائنس کا ایک ذریعہ اور سول سوسائٹی میں پائے جانے والے گہرے روحانی اور انسانی احساسات کی شرافت کے لیے ایک الہام ہے،اس نے معاشرے کے بہت سے خاندانوں اور ممتاز افراد کو قیمتی کتب سے بھری قیمتی لائبریریوں کا حصول ممکن بنایا ہے۔

حسن کے مطابق، پبلک لائبریریاں سائنس کے طلبا کی خدمت کے لیے پہلے قائم کی گئیں، پھر سائنس دانوں، شیوخ اور قارئین کی خدمت کے لیے لائبریریاں قائم کی گئیں، یہ زیادہ تر شہزادوں، وزراءاور معاشرے کے عمائدین نے قائم کیں۔

عرب میڈیا کے مطابق مسجد نبوی کے جنوب میں پہلی بار1391ھ میں مسجد نبوی کے جنوب میں ایک پبلک لائبریری تیار کی گئیم اس لائبریری کا افتتاح سعودی عرب کے فرمانروا شاہ فیصل نے کیا۔

مسجد نبوی کے جنوب میں ایک عوامی لائبریری سنہ 1380 میں تعمیر کی گئیحسن نے نشاندہی کی کہ نجی لائبریریاں بہت بڑی حد تک پھیل گئیں ہیں، ہمیں شہر کے لوگوں کے کردار کا اندازہ ان کی کتاب بینی سے کیا جا سکتا ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ مسجد نبوی کے اطراف میں مشہور لائبریریوں میں الشیخ محمد الخطنی، مسٹر حبیب لائبریری اور الشیخ یاسین بخیت لائبریری شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -