تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

برطانیہ کی 100 سال پرانی فضائی کمپنی دیوالیہ ہوگئی، 22 ہزار ملازمین بے روزگار

لندن: برطانیہ کی نجی فضائی کمپنی قرضوں کے باعث دیوالیہ ہوگئی جس کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں سیاح پھنس گئے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے مختلف ممالک جانے والے سیاحوں کو خدمات فراہم کرنے والی برطانوی کمپنی تھامس کوک نے پیر کے روز اپنے دیوالیہ ہونے کا باقاعدہ اعلان کیا جس کے بعد دنیا بھر میں فضائی کمپنی کی پروازیں بند ہوگئیں۔

برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے دیوالیہ ہونے کی وجہ سے 6 لاکھ سیاح مختلف ممالک میں پھنس گئے، پیچیدہ صورتحال اور تنقید کے بعد برطانوی حکومت نے سیاحوں کو واپس لانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کردیا۔

رپورٹ کے مطابق 178 سال پرانی فضائی کمپنی گزشتہ چند سالوں سے اپنے معاشی اہداف پورے کرنے کے لیے بینکوں سے قرضے حاصل کررہی تھی، تھامس کوک نے اپنے دیوالیہ ہونے کا سبب بریگزیٹ ڈیل کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یورپین یونین سے انخلا کی مہم کے باعث مسافروں نے بکنگ کم کی جبکہ سرمایہ کاروں نے 20 کروڑ پاؤنڈ کی رقم واپس لے لی ‘‘۔

برطانوی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ تھامس کوک نے 2007 میں مائی ٹریول کمپنی کے ساتھ خود کو ضم کرلیا تھا، یہ انضمام دونوں ہی کمپنیوں کے لیے اچھا ثابت نہ ہوسکا۔ کمپنی کے دیوالیہ ہونے کی وجہ سے 22 ہزار ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونے پڑ گئے جبکہ سیاحت کی غرض سے بلغاریہ، ترکی اور امریکا جانے والے مسافر بھی رل گئے ہیں۔

برطانوی وزیر گرانٹ شاپس کا کہنا تھا کہ ’’حکومت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تھامس کوک کے مسافروں کو وطن واپس لانے کے لیے دیگر فضائی کمپنیوں سے جہاز کرائے پر حاصل کرلیے، جو شہری بیرون ممالک میں ہیں انہیں دو ہفتے کے اندر واپس لے آئیں گے‘‘۔ دوسری جانب برطانیہ کی حزبِ اختلاف جماعت لیبرپارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے فضائی کمپنی کے دیوالیے کا قصور وار وزیراعظم بورس جانسن کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بس جمہوریت کی توہین کی جس کی وجہ سے تقریباً 9 ہزار برطانوی شہریوں کو ہاتھ روزگار سے ہاتھ دھونا پڑے۔

Comments

- Advertisement -