تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

طوفانی بارش میں کراچی کے معروف مصور کے ہزاروں قیمتی فن پارے بھی ضائع

کراچی: شہر قائد میں جہاں بارشوں نے وسیع سطح پر جانی و مالی نقصان کیا، وہاں ایک اور المیہ بھی رونما ہوا، گزشتہ ہفتے کی تیز طوفانی بارش میں ملک بھر میں مشہور کراچی کے ممتاز مصور ایمپریشنسٹ وصی حیدر کا پورا اسٹوڈیو بھی ڈوب کر تباہ ہو گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتے کراچی میں طوفانی بارش نے دیگر علاقوں کی طرح ڈیفنس میں بھی تباہی پھیلائی، ڈی ایچ اے فیز 6، خیابان بخاری میں واقع وصی حیدر کا اسٹوڈیو بھی بارش کی نذر ہو گیا، مصور کا کہنا ہے کہ اسٹوڈیو میں ڈیڑھ کروڑ مالیت تک کے فن پارے موجود تھے۔

62 سالہ وصی حیدر نے بتایا کہ اسٹوڈیو میں ان کے 6 ہزار فن پارے بارش کی نذر ہوئے ہیں، مالی نقصان کے ساتھ ساتھ ایسے فن پارے بھی ضایع ہوئے جو ان کی زندگی بھر کی محنت کا نتیجہ تھے، ان میں وہ فن پارے بھی شامل تھے جو سیریز کی صورت میں تھے۔

ڈی ایچ اے میں واقع اسٹوڈیو میں چھت تک بارش کا پانی بھرا ہوا ہے

جمعرات 27 اگست کو ہونے والی تیز بارش میں وصی حیدر کا اسٹوڈیو چھت تک پانی سے بھر گیا تھا، جہاں سے پانی نکالنے میں ہفتہ لگ گیا۔ سینکڑوں موضوعات کو رنگوں کی مدد سے کینوس پر اتارنے والے مصور کا کام ایک دن میں بربادی کی تصویر بن گیا۔

سندھ حکومت کا منصوبہ، پیپلز اسکوائر پر وصی حیدر کا 32 فٹ کا میورل 13 دن میں مکمل

11 برس کی عمر سے مصوری کرنے والے وصی حیدر کا اسٹوڈیو ایک عمارت کے بیسمنٹ میں واقع ہے، بارش والے دن جب وہ اسٹوڈیو پہنچے تو اندر ایک فٹ تک پانی بھر چکا تھا، اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے ان کی نظروں کے سامنے پورا تہ خانہ پانی سے بھر گیا اور وہ چند پینٹنگز کو بچانے کے سوا کچھ نہ کر سکے، بارش کے پانی میں بے شمار اہم کتابیں بھی ضایع ہو گئیں، ان کے پاس موجود تحفتاً ملے ہوئے سینئر آرٹسٹس جمیل نقش، تصدق سہیل، منصور اے اور منصور راہی کے فن پارے بھی نہ بچ سکے۔

وصی حیدر کا کہنا ہے کہ اب انھیں ایک نئے سرے سے زندگی کا آغاز کرنا پڑے گا، وہ یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ اس سانحے کا اصل ذمہ دار کون ہے، وہ خود یا کوئی ادارہ۔

واضح رہے کہ وصی حیدر کی پینٹنگز وزیر اعظم عمران خان کی بنی گالا کی رہائش گاہ، پارلیمنٹ ہاؤس، اسلام آباد سیکریٹریٹ، جامعہ کراچی، اکادمی ادبیات پاکستان، ملک کے ہوائی اڈوں اور دیگر اہم جگہوں پر آویزاں ہیں۔ دنیا کے متعدد شہروں میں ان کے فن پاروں کی نمائش ہو چکی ہے۔

ماہ اگست کے وسط میں وصی حیدر نے پیپلز اسکوائر پر 32 فٹ کا طویل میورل بھی پینٹ کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -