بیونس آئرس : گروپ 20 ممالک کے سربراہی اجلاس کے پہلے روز ہزاروں افراد نے سربراہان مملکت کی معاشی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور عالمی رہنماؤں کی تصاویر بھی نذر آتش کیں۔
تفصیلات کے مطابق لاطینی امریکا کے ملک ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں دنیا کے امیر ترین ممالک کا دو روزہ سربراہی اجلاس جاری ہے جس میں امریکا، برطانیہ، روس، فرانس سمیت کئی ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ارجنٹینا کی عوام عالمی رہنماؤں کی معاشی پالیسیوں کے خلاف اجلاس کے پہلے روز سڑکوں پر نکل آئے اور جی 20 سربراہوں کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جی 20 ممالک کے سربراہوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر گروپ 20 کے خلاف نعرے تحریر تھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گروپ 20 کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے جی 20 سربراہوں پر دنیا بھر کے قدرتی وسائل سے ناجائز فائدہ اٹھانے کے الزامات بھی عائد کیے۔
ارجنٹینا کی حکومت نے کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کےلیے دارالحکومت بیونس آئرس میں بائیس ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعنیات کر رکھا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عالمی اقتصادی طاقتیں امریکا اور چین کے درمیان جی 20 ممالک اجلاس کے درمیان تجارتی تنازع طے پانے کا امکان ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دو بڑی تجارتی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ حل ہونے کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں۔