تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

اپنا موڈ خراب نہ کریں ورنہ ۔۔۔!!

اگر آپ نے اپنا موڈ زیادہ دیر تک خراب رکھا تو یہ آپ کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے اس کے علاوہ گلے کی سوجن کو معمولی نہ سمجھیں آیوڈین کی کمی گلے کی بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔

گردن کے نچلے حصے میں موجود بظاہرایک چھوٹا سا غدود جو عام طور پر تھائیرائیڈ گلینڈز کے نام سے جانا جاتا ہے جسم کے تمام افعال میں باقاعدگی کا ذمہ دار ہوتا ہے۔

یہ باقاعدگی تب ہی ممکن ہے جب یہ گلینڈ ایک خاص مقدار میں جسم کے تمام خلیوں کو توانائی دینے والے ہارمونز خارج کرتا رہے۔ ان ہارمونز کی کمی یا زیادتی تھائیرائیڈ گلینڈ کی مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔

تھائیرائیڈ سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کیلئے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر اینڈو کرینو لوجسٹ ڈاکٹر سید حسن محمد نے بتایا کہ تھائیرائیڈ گلینڈ گلے میں ہوتا ہے اور اس کا عمومی کام جسمانی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے۔۔

ڈاکٹر حسن نے کہا کہ یہ دو ہارمونز بناتا ہے جو خون میں شامل ہوتے ہیں، پہلا تھائروکسی (ٹی 4) اور دوسرا ٹرائیوڈوتھیرون (ٹی 3)۔ اگر یہ گلینڈ ضرورت سے زیادہ فعال ہوجائے تو اس سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، کھانا ہضم کرنے کی رفتار معمول سے بڑھ جاتی ہے اور جسمانی توانائی میں بہت زیادہ تغیر دیکھا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر تھائیرائیڈ کا جلدی علاج نہ کیا جائے تو وزن بے انتہا زیادہ ہوسکتا ہے اور دل کام کرنا چھوڑ سکتا ہے یعنی مریض کا ہارٹ فیل بھی ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ ہائپوتھائیرائیڈازم ضرورت سے زیادہ فعال ہو جائے تو اس کے نتیجے میں مریض میں لاتعلقی کا رجحان دیکھا جاتا ہے یعنی مریض کا موڈ خراب رہتا ہے، اکتاہٹ کا شکار ہوجاتا ہے اور کسی سے ملنا پسند نہیں کرتا۔

اس کے ساتھ ساتھ اسے بے انتہا کمزوری کا بھی احساس ہوتا ہے اور دل کے مسائل بھی درپیش ہوتے ہیں تاہم خوش قسمتی سے زیادہ سنگین نوعیت اختیار کرنے سے بہت پہلے ہی اس کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئیوڈین کی کمی تھائیرائیڈ کی بیماری کا سب سے بڑا سبب ہے جو پیدائشی طور پر کسی بھی انسان میں کم ہوسکتا ہے۔ جسم کو اگر مناسب مقدار میں آئیوڈین نہیں مل رہا ہے تو اس سے (گوئٹر) کا مرض بھی ہوسکتا ہے جس میں تھائیرائیڈ پھول جاتا ہے اور حلق سُوجا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ کئی دفعہ تھائیرائیڈ کی سوزش کا سبب آئیوڈین کی کمی ہوتا ہے اور یہ سوزش آگے بڑھ کر حلق کے کینسر بھی بھی تبدیل ہوسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -