تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

برطانیہ میں خطرناک وائرس پھیلنے کا خطرہ

لندن: برطانیہ میں مکڑی نما کیڑے سے پھیلنے والی بیماری ٹک وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صحت حکام ہدایات جاری کی ہیں۔

دنیا کے متعدد ممالک میں ایک کیڑے کے ذریعے پھیلنے والے ٹک وائرس کی برطانیہ میں بھی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے اور حکام کی جانب سے کوہ پیماؤں اور پہاڑوں پر سائیکل چلانے والے افراد کو احتیاطی تدابیراختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

برطانیہ میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے متعلق احکامات یارکشائر میں ٹک وائرس کا کیس سامنے آنے کے بعد جاری کیے گئے ہیں۔

ٹک دراصل ایک مکڑی نما کیڑے کو کہا جاتا ہے جسے اردو میں چچڑی کہا جاتا ہے۔ یہ کیڑا جانوروں اور انسانوں کے خون کو بطور خوراک استعمال کرتا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق نزلہ و زکام ٹک وائرس کی علامات میں سے ایک ہیں اور یہ وائرس انسان کے اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے۔

ٹک وائرس کم یاب بیماری ہے جس سے دماغ سوج جاتا ہے اور فوراً طبی امداد نہ ملنے کے سبب موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

ٹک وائرس یورپ کے متعدد ممالک میں پایا جاتا ہے لیکن ماہرین صحت ابھی اس بات سے لاعلم ہیں کہ یہ برطانیہ میں کیسے داخل ہوا۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شاید یہ وائرس اسکینڈے نیوین ممالک سے پرندوں کے ذریعے برطانیہ میں داخل ہوا ہے۔

یارکشائر میں اس وائرس سے متاثر ہونے والا شخص مکمل طور پر صحت یاب ہو چکا ہے، اطلاعات کے مطابق اس شخص کو چچڑی نے یارکشائر میں کاٹا تھا جس کے بعد انہیں 5 دنوں تک جسم میں درد اور بخار رہا تھا۔

شروع میں علاج کے بعد متاثر ہونے والا شخص صحت یاب ہوگیا تھا لیکن پھر ایک ہفتے بعد انہیں سر میں درد محسوس ہوا اور ٹیسٹ کروانے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ وہ ٹک وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔

برطانوی صحت حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کو سبزے اور غیر روایتی راستوں پر چلنے یا سائیکل چلانے سے گریز کرنا چاہیئے کیونکہ یہ مکڑی نما کیڑے ایسے ہی مقامات پر پائے جاتے ہیں۔

حکام نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں کیونکہ یہ کیڑا ہلکے رنگ کے کپڑے پر باآسانی دیکھا جا سکتا ہے۔

اس کیڑے سے بچنے کے لیے اپنے کپڑوں کو دن میں کئی مرتبہ جھاڑنے کی عادت بنالیں اور خاص طور پر بچوں اور پالتو جانوروں پر نظر رکھیں تاکہ چچڑی کہلانے والا کیڑا آپ کے گھر میں نہ گھس سکے۔

اگر آپ کو یہ کیڑا کاٹ لے تو فوراً اسے اپنی جلد سے دور کریں اور اپنے جسم کے اس حصے پر جہاں چچڑی نے کاٹا ہو اسے جراثیم کش ادیات سے دھولیں۔

Comments

- Advertisement -