بیجنگ: سوشل میڈیا کی موبائل ایپلیکشن ٹک ٹاک نے شدت پسندانہ مواد شیئر کرنے والی آئی ڈیز کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیا۔
ٹک ٹاک کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اکاؤنٹس جو دہشت گردی یا شدت پسندی کی طرف اکسانے والی ویڈیوز شیئر کررہے تھے انہیں نشاندہی کے بعد بند کردیا گیا۔
منگل کے روز انتظامیہ نے تصدیق کی کہ اب تک ہزاروں کی تعداد میں ویڈیوز ڈیلیٹ اور 10 اکاؤنٹس معطل کیے گئے، اس اقدام کا مقصد صارفین کو محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے۔
کمپنی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹک ٹاک دنیا بھر میں استعمال کی جانے والی ایپ بن گئی اور اب اس کے صارفین کی تعداد پچاس کروڑ سے تجاوز کرچکی۔
مزید پڑھیں: والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے
ٹک ٹاک کے متنظم نے تصدیق کی کہ اب تک دس اکاؤنٹ کو مانیٹر کرنے کے بعد اُن کو معطل کیا گیا جبکہ مزید کی نشاندہی بھی کی جاچکی جن پر ماہرین نے نظر رکھی ہوئی ہے۔
انتظامیہ نے معطل کیے جانے والے اکاؤنٹس کے نام بتانے سے گریز کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ وہ اپنی پالیسی کے مطابق صارفین کا ڈیٹا کسی کو فراہم نہیں کرسکتی۔
ٹک ٹاک حکام کا کہنا ہے کہ پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کی جانے والی ویڈیوز میں اسلحہ دکھایا گیا جبکہ اُن میں دیگر صارفین کو شدت پسندی کی ترغیب بھی دی گئی۔