دنیا بھر میں مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر تصاویر اور ویڈیوز اپلوڈ کرنے کیلیے شوقیہ صارفین مختلف انداز اختیار کرتے ہیں جن میں تصاویر کو فلٹر کرنا بھی شامل ہے۔
لیکن اب ٹک ٹاک انتظامیہ نے تصاویر کو فلٹر کرنے کے حوالے سے نئی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد 18 سال سے کم عمر نوجوان صارفین بیوٹی فلٹرز کو استعمال نہیں کرسکیں گے۔
اس حوالے سے کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں 18 سال سے کم عمر صارفین کو شخصیت بدل دینے والے ایفیکٹس کے استعمال سے روک دیا جائے گا، اس اقدام کا مقصد کم عمر افراد کو ذہنی صحت کے مسائل سے محفوظ رکھنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیوٹی فلٹر تصاویر ریئل ٹائم ویڈیو پر لگایا جاتا ہے تاکہ چہرے کی کشش میں اضافہ کیا جاسکے۔ اس طرح کے فلٹرز کے عام ایفیکٹس میں جلد کی ساخت کو ہموار کرنا اور آنکھوں کو بڑا یا ناک کو تنگ کرنا بھی شامل ہیں۔
ٹک ٹاک نے اس تبدیلی کا اعلان یورپین سیفٹی فارم پر کیا ہے، تاہم ابھی واضح نہیں ہے کہ ایسا دنیا بھر میں کیا جا رہا ہے یا صرف یورپی ممالک میں ہی اس پرعمل درآمد کیا جائے گا۔
اس سے قبل انٹرنیٹ پر بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے انٹرنیٹ میٹرز نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ بیوٹی فلٹرز سے بچوں پر آن لائن مخصوص انداز سے نظر آنے کا دباؤ بڑھتا ہے، جس سے ذہنی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
کمپنی ترجمان کا کہنا ہے کہ عمر پر پابندی کا اطلاق ایسے فلٹرز پر نہیں ہوگا جن کو تفریحی مقاصد کے لیے تیار کیا گیا ہوگا۔