آسٹریلیوی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین نے کرکٹ تسمانیہ کی سابق ملازمہ کو نازیبا پیغامات بھیجنے کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگ لی۔
ایشز سیریز سے قبل ٹم پین کے اپنے ہی کلب تسمانیہ کی سابق ملازمہ کو نازیبا پیغامات بھیجنے کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں انہیں قیادت سے دستبردار ہونا پڑا۔
ٹم پین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ قیادت سے دستبردار ہوگئے ہیں، فیصلہ کرنا مشکل تھا لیکن ان کے اور ان کی فیملی اور کرکٹ کے لیے یہی اچھا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پیغامات کے معاملے پر افسوس ہے وہ پیغامات عوام کے سامنے آئے تو کپتانی سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
ٹم پین نے کہا کہ ان کا عمل آسٹریلوی ٹیم کی قیادت اور کمیونٹی کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔
VIDEO: Tim Paine abruptly quits as Australian Test cricket captain, telling a press conference in Tasmania that his decision comes after an explicit "private text exchange" with a female colleague pic.twitter.com/ldkdiwO7lB
— AFP News Agency (@AFP) November 19, 2021
آسٹریلوی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹم پین نے 18-2017کی ایشیز سیریز کے دوران کرکٹ تسمانیہ کی ایک سابق خاتون ملازم کو نازیبا پیغامات بھیجے تھے، اس وقت ان پیغامات کا تبادلہ ہوا بعد میں خاتون نے مختلف فورم پر شکایات بھی کیں۔
ایک مرتبہ پھر یہ معاملہ میڈیا میں آنے پر اسکینڈل کی شکل اختیار کر گیا اور ایشیز سیریز جس میں تین ہفتوں سے بھی کم وقت رہ گیا ہے ، ابتدائی دو ٹیسٹ میچز کے لیے ٹیم کا اعلان بھی ہو چکا تھا، ایسے میں ٹم پین نے قیادت سے استعفیٰ دے دیا ہے ،جو کرکٹ آسٹریلیا نے منظور کرلیا۔
کرکٹ آسٹریلیا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ نئے کپتان کا اعلان جلد ہو گا ۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ماضی میں ہونے والی تحقیقات میں ٹم پین کا عمل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں تھا لیکن بورڈ ٹم پین کےعمل کے ساتھ کھڑا نہیں ہو سکتا۔
ٹیم پین کے مستعفی ہونے کے بعد فاسٹ بولر پیٹ کمنز اور اسٹیو اسمتھ آسٹریلوی ٹیسٹ کی کپتانی کے مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔
واضح رہے کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان5 ٹیسٹ میچز پر مشتمل ایشیز سریز 8 دسمبر سے شروع ہوگی۔