تازہ ترین

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پالتو جانور یا پرندے رکھنے والوں کے لیے ضروری باتیں

گھروں میں جانور پالنا خاصی احتیاط کا متقاضی ہوتا ہے جس میں جانوروں کی صحت کے ساتھ ساتھ گھر میں موجود اشیا کا بھی خیال رکھنا ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جانور پالنے کے لیے کچھ باتوں کو سمجھنا ضروری ہے اور گھر کی سجاوٹ کے ساتھ ساتھ جانوروں کی صحت کے پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھنا چاہیئے۔

ہر پالتو جانور کی گھر میں ایک مناسب جگہ ہوتی ہے اور اگر اس کو وہیں رکھا جائے تو نہ صرف گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ گھروالے اور خود جانور بھی کئی مسائل سے بچا رہتا ہے۔

اگر رنگ برنگی مچھلیوں کا ایکوریم رکھنا ہو تو اس طرح سے رکھا جائے کہ ٹی وی سکرین سے نکلنے والی شعاعیں اس کی خوبصورتی پر اثر انداز نہ ہوں اس لیے مناسب فاصلے کا خیال رکھا جائے، اگر ٹی وی ایک کونے میں ہے تو ایکوریم کو دوسرے کونے میں رکھا جائے۔

اسی طرح اگر گھر میں باغیچہ موجود ہے تو بلی یا پرندوں کے رہنے کا انتظام وہیں پر کیا جائے۔ اس سے وہ قدرتی ماحول کے بھی قریب رہتے ہیں اور ان کی صحت بہتر رہتی ہے۔

بلی کو چھت کے نیچے بھی رکھا جا سکتا ہے تاہم یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کے لیے ایسی جگہ کا انتخاب کیا جائے جہاں تازہ ہوا کا گزر ہو سکے اور وہ کھیل کود بھی سکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں بلی کو رکھا جائے وہاں سے فرنیچر یا دوسرے سامان کو دور رکھا جائے جبکہ گھر والوں کے کھانے پینے کی چیزیں اور دوسری اشیا بھی اس سے دور رہیں۔

جہاں بلی کو رکھا جائے وہاں فرش ہو تو بہتر ہے تاکہ اس کی صفائی آسان ہو، قالین پر بلی نہیں رکھنی چاہیئے کیونکہ اس کی صفائی مشکل ہوتی ہے۔ اسی طرح اس جگہ کو جراثیم سے پاک رکھنے کے اسپرے وغیرہ کا استعمال بھی ضروری ہے۔

سوائے کبوتر اور یا ایک دو اور پرندوں کے زیادہ تر پرندوں کو پنجروں میں ہی رکھنا پڑتا ہے تاہم پنجرہ کیسا ہونا چاہیئے اور اس کو گھر میں رکھنا کہاں ہے، یہ بہت اہم بات ہے۔

کوشش کی جانی چاہیئے کہ پنجرہ زیادہ چھوٹا نہ ہو بلکہ اتنا بڑا ضرور ہو کہ جہاں پرندہ یا پرندے کھل کر حرکت کر سکیں اور ہلکا پھلکا اڑ بھی سکیں۔ ان کو بھی ہوا دار مقام پر رکھنا ضروری ہے تاہم موسم کا خیال بھی رکھا جائے۔

اسی طرح اگر دن اور رات کی مناسبت سے پنجرے کے لیے مقامات بھی مخصوص کر دیے جائیں تو بہتر رہے گا۔

Comments

- Advertisement -