تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

بلڈ پریشر کے مرض سے کیسے بچیں؟ محققین نے آسان طریقہ دریافت کر لیا

کیلی فورنیا: عام طور سے درمیانی عمر میں لوگوں کو بلند فشار خون یعنی ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے سے سامنا ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے ان کی زندگی پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، لیکن یہ جتنا خطرناک ہے اتنا ہی اس سے بچنا آسان بھی ہے۔

اس حوالے سے امریکی ریاست کیلی فورنیا کی یونی ورسٹی میں ایک تحقیق کی گئی ہے، جس کے نتائج بتاتے ہیں کہ ہر ہفتے اگر 5 گھنٹے ورزش کی جائے تو درمیانی عمر میں بلند فشار خون کے مسئلے سے تحفظ مل سکتا ہے۔

یعنی جوانی میں اگر جسمانی سرگرمیوں اور ورزش کو معمول بنایا جائے تو درمیانی عمر میں ہائپرٹینشن جیسے خاموش قاتل مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جا سکتا ہے، یہ یاد رکھیں کہ ہائی بلڈ پریشر سے فالج اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، اور دماغی تنزلی کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

یہ ایک وسیع سطح کا طبی مطالعہ تھا جس میں 30 برس تک 3 سے 18 سال کی عمر کے 5 ہزار افراد کا جائزہ لیا گیا، اور اس تحقیقی مطالعے کے نتائج طبی جریدے امریکن جرنل آف پریوینٹو میڈیسن میں شایع کیے گئے۔

تحقیق کے دوران ان افراد کی ورزش کی عادات، لاحق ہونے والی بیماریوں، تمباکو نوشی اور الکحل کے استعمال، بلڈ پریشر اور جسمانی وزن پر نظر رکھی گئی، بلوغت کے آغاز سے ہر ہفتے کم از کم 5 گھنٹے ورزش کرنے والے 17.9 فی صد رضاکاروں کے ڈیٹا کے جائزے سے معلوم ہوا کہ ان میں ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 18 فی صد تک کم تھا، جب کہ یہ شرح درمیانی عمر میں جسمانی سرگرمیاں معمول بنانے والوں میں زیادہ تھی۔

کیا کرونا کو شکست دینے والے افراد کے لیے ویکسین کی ایک خوراک کافی ہے؟

محققین نے اس دوران یہ اہم نکتہ معلوم کیا کہ جسمانی سرگرمیوں کے دورانیے کو 5 گھنٹے تک بڑھانا ضروری ہوتا ہے، بالخصوص کالج میں زیر تعلیم رہنے کے دوران، بہ صورت دیگر ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔ یاد رہے کہ مارچ 2020 میں ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دن میں کچھ وقت چہل قدمی کرنا ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض کا خطرہ کم کر سکتا ہے۔

اوسطاً 9 سال تک درمیانی عمر کے افراد کا جائزہ لینے سے یہ معلوم ہوا کہ زیادہ چہل قدمی کرنے والوں میں ذیابیطس کا خطرہ 43 فی صد اور ہائپرٹینشن کا امکان 31 فی صد تک کم ہوجاتا ہے۔

تحقیق کے دوران 2 ہزار خواتین کے ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ درمیانی عمر میں جتنا زیادہ پیدل چلنا عادت بنائی جائے، اتنا ہی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم ہو جائے گا، چہل قدمی سے خواتین میں نہ صرف ذیابیطس اور ہائپرٹینشن کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ موٹاپے کا امکان بھی 61 فی صد تک کم ہو جاتا ہے، دوسری طرف اس تحقیق میں مردوں میں چہل قدمی اور موٹاپے کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق معلوم نہیں ہو سکا۔

محققین کا کہنا تھا چہل قدمی آسان اور مفت جسمانی سرگرمی ہے، روزانہ اپنے قدموں کو گننا ایسا آسان طریقہ ہے جس سے لوگ مختلف امراض سے خود کو بچا سکتے ہیں، جو لوگ روزانہ ورزش کے خیال سے گھبراتے ہیں، وہ بس اپنی توجہ چلتے پھرتے وقت اپنے قدموں پر مرکوز کر لیں، اس سے وہ خود جسمانی طور پر زیادہ متحرک محسوس کرنے لگیں گے، اس تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ معمول کی جسمانی سرگرمیاں دل کی صحت کے لیے کتنی ضروری ہے، بالخصوص درمیانی عمر میں۔

Comments

- Advertisement -