تہران : ایرانی جیل میں قید سماجی کارکن نرجس محمدی پر جیل حکام کے وحشیانہ تشدد کا انکشاف کیا گیا ہے تاہم ایرانی حکام نے نرجس پر تشدد کے الزامات کی تردید کی ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تہران میں قائم بدنام زمانہ جیل ایفین میں قید نرجس محمدی کا مکتوب خفیہ ذرائع سے لیک ہوا جس میں انہوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات اور تشدد کی تفصیلات بیان کیں۔
نرجس کا کہنا تھا کہ دوران حراست ایرانی جیلروں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور بے دردی کے ساتھ اسے مارا پیٹا گیا تاہم ایرانی حکام کی طرف سے نرجس کے دعوے کو مسترد کردیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے مکتوب کے بعد ایرانی حکام نے ایفین جیل میں نرجس محمدی اور کسی دوسرے قیدی پر تشدد کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ نرجس محمدی کی ایفین جیل سے زنجان منتقلی کے عمل میں اس کے ساتھ کوئی غیرانسانی سلوک نہیں کیا گیا۔
ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کا کہنا تھا کہ نرجس محمدی کو تشدد کا نشانہ بنانے کے دعوے میں کوئی صداقت نہیں۔