تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

’توشہ خانہ کیس کا فیصلہ عمران خان کے حق میں آنے کا امکان ہے‘

قانونی ماہرین نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ ان کے حق میں آنے کا امکان ظاہر کر دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قانونی ماہرین کی رائے ہے کہ ریفرنس کی بنیاد جن نکات پر بنائی گئی وہ کمزور ہیں، اسپیکر کا عمران خان کے خلاف ریفرنس کمزور بنیادوں پر ہے، حاصل شدہ تحائف کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں بتائی گئی تھیں، عمران خان نے اثاثوں کی تفصیلات میں ساری معلومات دی ہیں، فروخت کیے گئے تحائف موجود نہیں اور ملنے والی رقم ظاہر کر دی تھی۔

مزید پڑھیں: عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا

قانونی ماہرین کے مطابق: ’رسیدیں کاغذات نامزدگی کے ساتھ ضروری نہیں۔ رسیدیں جمع کرانا ایف بی آر کا ڈومین بنتا ہے۔ عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جواب میں تمام ثبوت دیے گئے۔ جولائی 2018 سے جون 2019 تک 31 تحائف ملے۔ 4 تحفے مجموعی طور پر 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار روپے کی ادائیگی کے بعد لیے گئے۔ جولائی 2019 سے جون 2020 میں 9 تحفے ملے۔‘

ماہرین کا کہنا ہے کہ 3 تحائف حاصل کرنے کے عوض 17 لاکھ 19 ہزار 700 روپے ادا کیے گئے، جولائی 2020 سے جون 2021 کے دوران 12 تحائف میں سے 5 خریدے گئے جن کے لیے مجموعی طور پر ایک کروڑ 16 لاکھ 85 ہزار 250 روپے کی ادائیگی کی گئی، جولائی 2021 سے جون 2022 کے دوران 6 تحائف موصول ہوئے، 2 تحفے 3 کروڑ ایک لاکھ 7 ہزار 500 روپے ادا کر کے خریدے گئے، 2018 سے 2019 کے درمیان خریدے تحائف جون 2019 سے پہلے فروخت کیے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ تحائف جون 2019 سے پہلے فروخت کیے گئے اس وجہ سے گوشواروں میں ذکر نہیں، ایسے ہی 20-2019 کے دوران ملنے والے تحائف کسی اور کو تحفے میں دیے گئے، جون 2020 تک ان کے پاس موجود نہیں تھے اس لیے اثاثوں میں ذکر نہیں، ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہوئے اخراجات میں ظاہر کیا گیا تھا، جون 2021 تک توشہ خانہ سے 14 تحائف خریدے گئے، یکم اگست 2018 سے 31 دسمبر 2021 تک وزیراعظم کو 58 تحائف پیش کیے گئے۔

’تحائف زیادہ تر پھولوں کے گلدان، میزپوش، آرائشی سامان تھے۔ دیوار کی آرائش کا سامان، چھوٹے قالین، بٹوے، پرفیوم بھی تھے۔ تحائف میں تسبیح، خطاطی، فریم، پیپرویٹ اور پین ہولڈرز بھی شامل تھے۔ تحائف میں گھڑی، قلم، کفلنگز، انگوٹھی، بریسلیٹ، لاکٹس بھی شامل تھے۔ تحائف میں 14 چیزیں ایسی تھیں جن کی مالیت 30 ہزار سے زائد تھی۔ باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم کی ادائیگی کر کے تحائف خریدے گئے۔ الیکشن کمیشن نے 19 ستمبر کو توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔‘

Comments

- Advertisement -