تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کراچی : نامعلوم ملزمان کی فائرنگ دو پولیس اہلکار جاں بحق

کراچی : عائشہ منزل پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے دو ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق ابتدائی تفتیشی رپورٹ جاری کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عائشہ منزل پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا،نامعلوم موٹرسائیکل ملزمان کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد دونوں اہلکار زخمی ہوگئے.

زخمی ہونے والے دونوں پولیس اہلکار دم توڑ گئے،جاں بحق ہونےو الےپولیس اہلکاروں کی شناخت شکیل اور اکرم کے نام سے ہوئی ہے.

ابتدائی تفتیشی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ پر چار پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور تھے، فائرنگ سے قبل دو پولیس اہلکار نماز کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

حادثے کے وقت پولیس اہلکار سے ایم پی 5 گن لوڈ نہیں ہوسکی، جس کے باعث دہشت گردوں نے ایک اہلکار کو تعاقب کر کے نشانہ بنایا اور اسلحہ اپنے ساتھ لے گئے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے ہے کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کا صرف ایک کھول برآمد ہوا ہے۔

ڈی آئی جی ویسٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عائشہ منزل پر چار ٹریفک پولیس اہلکار تعینات تھے،دو اہلکار نماز پڑھنے کے لیے گئے تھے اسی دوران نامعلوم ملزمان کی جانب سے دونوں اہلکاروں کو ٹارگٹ کیا گیا،جس میں دونوں اہلکار شدید زخمی ہوئے اور جان کی بازی ہار گئے.

اُن کا مزید کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن آخری مراحل میں ہے اور یہی وجہ کہ وہ ایسے حملے کرکے شہر کا امن وامان خراب کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں.

ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس اہلکار آسان ٹارگٹ ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے ٹریفک پولیس کےاہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے.

ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق موٹر سائیکل ملزمان کی جانب سے نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا.

دونوں اہلکاروں کی لاشوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا تاکہ قانونی کاروائی مکمل کی جاسکے .

وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ،وزیرداخلہ سہیل انور سیال اور آئی جی سندھ نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا نوٹس لے لیا.

وزیراعلی سندھ کی جانب سے واقعے کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی گئی.

دوسری جانب سی ٹی ڈی انچاج عمر خطاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کی حالیہ وارداتوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں، دہشت گردوں کو جلد گرفتار کرلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عائشہ منزل کے قریب ایک پولیس اہلکار کو براہ راست فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جبکہ دوسرے پولیس اہلکار کوتعاقب کرکے سر میں گولی ماری گئی،جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں نے بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی۔

عمر خطاب کا کہنا تھا کہ ملزمان فرار ہوتے ہوئے ایک پولیس اہلکار کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔تمام پہلووں سے تحقیقات کر کے ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری نے خفیہ اطلاع ملنے پر واٹرپمپ کے قریب ایک فلیٹ پر چھاپہ مار کر 9 مشتبہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے نامعلوم منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عینی شاہد کی نشاندہی پر لمبے بالوں والا مشتبہ نوجوان بھی گرفتار کیا گیا ہے جس کے قبضے سے ایک عدد ریپیرٹر (پستول) برآمد کیا گیا ہے.

اس کے علاوہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے ایک عدد سی پی یو برآمد کیا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ سال کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 6 ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے۔

Comments

- Advertisement -