منگل, فروری 11, 2025
اشتہار

سانحہ بلدیہ: ساڑھے چھ برس بیت گئے، متاثرین امداد سے محروم

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ساڑھے چھ برس بیت گئے لیکن سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے متاثرین کو اب تک امداد نہ مل سکی۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں آتشزدگی کے باعث زندہ جل کر جاں بحق ہونے والے مزدوروں کے لواحقین اب تک حکومتی امداد سے محروم ہیں۔

سانحہ بلدیہ کیس میں حکومت نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت معاوضہ دینے سے مکر گئی، چھپن کروڑ معاوضے کا اعلان محض خبر ہے۔

عدالت عالیہ نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے متاثرین کو مزید معاوضہ ملنے کی امید ختم ہوگئی۔

واضح رہے 11 ستمبر 2012 کو بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتش زدگی سے خواتین سمیت 260 مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔

سانحہ بلدیہ کو چھ سال بیت گئے، مقدمہ آج بھی عدالت میں زیر سماعت ہے

بعد ازاں سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے انکشاف کیا تھا کہ فیکٹری میں آگ حادثہ نہیں ،سوچی سمجھی اسکیم تھی، آگ بھتہ نہ دینے پرلگائی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فیکٹری مالکان سے ایم کیوایم کےسیکٹرانچارج رحمان بھولا اورکراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی نے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا، ایف آئی آرمیں بیرونی اوراندرونی دباؤ کی وجہ سے واقعہ کوحادثہ قراردیا گیا اور بھتے کا امکان یکسر نظرانداز کیا گیا۔

سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 6 سال سے زائد گزر چکے ہیں لیکن شہداء کے لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں