تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

بھارت میں‌ خاتون کیساتھ جنسی زیادتی کا اندوہناک واقعہ! انسانیت لرز اٹھی

نئی دہلی : بھارت میں سفاکیت کی انتہا ہوگئی، خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ملزمان سڑکوں پر گھماتے رہے۔

پڑوسی ملک بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات جیسے روز کا معمول بن گئے ہوں، حالیہ واقعہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پیش آیا، جس میں ملوث ہونے کے الزام میں پولیس نے کئی خواتین سمیت 11 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی تیزی سے وائرل ہورہی ہے تاہم اس کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو سفاک ملزمان نے گلیوں اور چوراہوں پر گھما کر مزید اذیت کا نشانہ بنایا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کے چہرے پر سیاہی مل دی گئی اور ان کے بال بھی کاٹے گئے جبکہ کئی خواتین ان کو دھکیل رہی ہیں اور ان پر جملے کس رہی ہیں اور راہگیر اس واقعے پر خوشی کا اظہار کر رہے تھے اور اپنے موبائل سے ویڈیوز بھی بنا رہے تھے۔

پولیس کے ڈپٹی کمشنر آر ستھیا سندرام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مشرقی دہلی کے علاقے شاہدرہ میں بدھ کو پیش آیا اور یہ ہمسایوں کے درمیان ’پرانی دشمنی‘ کا نتیجہ ہے۔

متاثرہ خاتون کی جانب سے پولیس کو دئیے گئے بیان کے مطابق ’ملزمان نے خاتون کو اغوا کیا جس کے بعد کئی مردوں اور نابالغ لڑکوں سے جنسی تشدد کا نشانہ بنوایا، اس دوران ملزمان نے ان پر انڈے پھینکے گئے اور پھر لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا، بعدازاں سڑکوں پر گھسیٹا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ملزمان کے ایک 16 سالہ رشتے دار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کی وجہ سے ٹرین سے کود کر خودکشی کی تھی۔

Comments

- Advertisement -