لاہور: خواجہ سراؤں نے نئی پاکستانی فلم دم مستم کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عید الفطر پر ریلیز ہونے کے لیے تیار محمد احتشام الدین کی ڈائریکشن میں بننے والی نئی پاکستان فلم ‘دم مستم’ کے مخصوص ڈائیلاگ کے خلاف خواجہ سراؤں نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
فلم دم مستم کے متنازع ڈائیلاگ کی وجہ سے فلم کی نمائش پر پابندی کے لیے خواجہ سراؤں نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے خواجہ سرا زانایا چوہدری کی درخواست پر سماعت کی، جس میں فلم دم مستم کی نمائش کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل محمد احمد پنسوتا نے نشان دہی کی کہ فلم دم مستم میں خواجہ سراؤں کے خلاف مکالمہ ادا کیا گیا ہے اور اس ڈائیلاگ کی وجہ سے خواجہ سراؤں کی دل آزاری ہو رہی ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ فلم کی وجہ سے خواجہ سراؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، لہٰذا فلم سے خواجہ سراؤں کے خلاف ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے اور تب تک فلم کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے۔
واضح رہے کہ فلم کا جو ٹریلر ریلیز کیا گیا ہے، اس کے آخر میں خواجہ سراؤں سے متعلق سہیل احمد ایک ڈائیلاگ کہتا نظر آتا ہے، جس پر ٹرانس جینڈرز نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ فلم 3 مئی کو عید پر ریلیز ہونے جا رہی ہے، اس میں لیڈ رول عمران اشرف اور امر خان نے ادا کیا ہے، سہیل احمد بھی اہم کردار نبھا رہے ہیں، جب کہ اس فلم کو لکھا بھی اداکارہ اور اسکرپٹ رائٹر امر خان نے ہے۔
Eid Release!
Dum Mastam. Book Now: https://t.co/b2SgrPYfZWDownload Cinepax’s mobile application for Android or iOS.
Purchase advance tickets for Eid Releases by visiting the nearest Cinepax Location. pic.twitter.com/OpMnvhqeyP— Cinepax Cinemas (@cinepax_cinema) April 25, 2022