جکارتہ: انڈونیشیا میں پلاسٹک ویسٹ سے نمٹنے کے لیے انوکھی مہم شروع کردی گئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرہ بالی میں پلاسٹک ویسٹ سے نمٹنے کے لیے انوکھی مہم شروع کی گئی ہے جس میں شہریوں کو دو کلو چرا لانے پر ایک کلو چاول اور سبزیاں فراہم کی جارہی ہیں۔
ماحولیات کو آلودگی سے بچانے کے لیے سرکاری مہم کو بھرپور پذیرائی مل رہی ہے۔
انڈونیشیا کے جزیرہ بالی میں شہری گھر اور اطراف کا کچرا خوشی خوشی جمع کرواکے چاول اور سبزیاں حاصل کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شہریوں سے کوڑے دان کے لیے چاول کا تبادلہ کرنے کے بعد اسے ایک ری سائکلنگ کمپنی کو فروخت کیا جاتا ہے۔
انڈونیشن حکام کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کے کچرے کا ہر ٹکڑا آج گاؤں والوں اور ہماری معیشت کے لیے بہت قیمتی ہے، چاول کے بدلے تقریباً چار کلو گرام پلاسٹک کا تبادلہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق چاولوں کی قیمت تقریباً 15 سے 20 ہزار روپیہ ہے اور مقامی لوگوں کا اندازہ ہے کہ چار افراد کا ایک خاندان روزانہ تقریباً دو کلو گرام چاول کھاتا ہے اس کے لیے یہ کوشش قابل قدر ہے۔
سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی 2019 کی ایک تحقیق کے مطابق انڈونیشیا سمندروں میں پلاسٹک کی آلودگی پھیلانے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔