تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

کرونا کی شکل کا پھل ، ٹک ٹاک پر وائرس کا علاج مہنگا پڑگیا

نئی دہلی : ٹک ٹاک ویڈیو دیکھ کر کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے زہریلا شربت پینے والے اسپتال جا پہنچے، نوجوان نے ٹک ٹاک سے متاثر ہوکر اپنے ساتھ گاؤں کے دیگر لوگوں کو بھی بیمار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس بہت تیزی سے دنیا کے مختلف ممالک میں پھیل رہا ہے اور اب تک اس کا مصدقہ علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے تاہم بدقسمتی سے اس کے علاج کے حوالے سے آن لائن طبی مشورے دیے جانے کا سلسلہ جاری ہے، جن میں سے بعض مشورے بیکار مگر بے ضرر سے ہیں مگر بعض انتہائی خطرناک ہیں۔

اسی حوالے سے بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع چتور کے ایک گاؤں کا ایک نوجوان ٹک ٹاک ویڈیو سے بہت متاثر ہوا اور اپنے ساتھ گاؤں کے درجن بھر افراد کو اسپتال پہنچا دیا، ٹک ٹاک ویڈیو میں دھتورے کے پھل کو کورونا کے توڑ کے طور پر پیش کیا گیا تھا جس کے بعد لوگوں نے اس کا استعمال کیا اور ان کی صحت بگڑ گئی۔

اس ویڈیو کو بنانے والے کے مطابق چونکہ میڈیا میں کورونا وائرس کیلئے جو تصویر پیش کی جارہی ہے وہ ہو بہو دھتورے کے پھل کی شکل کی ہوتی ہے لہذا اس کے بیج میں کورونا سے لڑنے کی طاقت ہوتی ہے۔ خاص طور پر ویڈیو میں اس بات پر زور دیا گیا کہ دھتورا بچوں اور بوڑھوں کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوگا۔

اس نوجوان نے گاؤں کے دوسرے لوگوں کو یہ ویڈیو دکھائی اس کے بعد انہوں نے اس نسخے کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔ اہم بات یہ تھی کہ یہ سب صحت مند تھے اور ان میں کورونا سے متاثر ہونے کے کوئی علامات بھی نہیں تھیں۔

گاؤں کے12 لوگوں نے تالاب کے ساتھ لگے ہوئے دھتورے کے پودوں سے بیج حاصل کیے اور اسے پیس کر اس کا شربت بنایا اور صبح نہار منہ اس کا شربت پیا۔ اس زہریلے شربت کو پینے کے بعد تمام بارہ لوگوں کو شدید متلی اور چکر آنے لگے اور دوپہر12بجے تک سب کی حالت غیر ہو گئی۔

ان سب کو پہلے قریب کے پرائمری ہیلتھ سنٹر پہنچایا گیا لیکن ان کی بگڑتی حالت دیکھ کر ڈاکٹر نے انہیں شہر کے بڑے اسپتال بھیج دیا، جہاں اب ان حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

Comments

- Advertisement -