تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

گرم جنگلات کے خاتمے میں خوف ناک حد تک تیزی آگئی، گزشتہ ریکارڈ ٹوٹ گئے

برازیل: عالمی سطح پر گرم جنگلات کے خاتمے میں خوف ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، جنگلات کے خاتمے کے گزشتہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔

تفصیلات کے مطابق جنگلات سے متعلق ایک عالمی تنظیم گلوبل فاریسٹ واچ کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر گرم علاقوں کے جنگلات کے خاتمے کی شرح میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

گلوبل فاریسٹ واچ کے مطابق گزشتہ دو برسوں میں دنیا بھر میں جنگلات کے رقبے کے خاتمے کی اتنی زیادہ شرح دیکھنے میں آئی ہے کہ اس نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔

عالمی جنگلات پر نگاہ رکھنے والی تنظیم نے کہا ہے کہ جنوبی امریکی اور وسطی افریقی استوائی جنگلات کے خاتمے کی رفتار انتہائی تشویش ناک ہے، یہ رجحان زندگی کے لیے تباہ کن ہے۔

گلوبل فاریسٹ واچ کے تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق 2017 میں 72.6 ملین ایکٹر رقبے پر پھیلے ہوئے جنگلات ختم ہو گئے، یہ رقبہ جرمنی کے کُل رقبے کا بھی دوگنا بنتا ہے جب کہ گزشتہ سال زمین سے 73.4 ملین ایکٹر جنگلاتی رقبہ ختم ہو گیا تھا۔

گلوبل فاریسٹ واچ جنگلات کے رقبے میں کمی کے رجحانات پر گہری نگاہ رکھنے والی تنظیم ہے، اس کا کہنا ہے کہ جنگلات نہ صرف زمین پر جان داروں کو پناہ مہیا کرتے ہیں بلکہ یہی جنگلات نوع انسانی کی خوراک، ایندھن اور پانی کی ضروریات پورا کرنے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

جنگلات کا عالمی دن: شہروں کی ترقی کے لیے جنگلات ضروری


تنظیم کے مطابق کرۂ ارض کے زمینی حصے پر پائے جانے والے حیوانات اور نباتات کی 80 فی صد اقسام جنگلات میں پائی جاتی ہیں، درخت ہوا کو صاف کرنے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں جس میں انسان اور جان ور سانس لیتے ہیں۔

بین الاقوامی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ جنگلات زمین پر پائے جانے والے ماحولیاتی نظاموں یا ’ایکو سسٹمز‘ کی بقا کے لیے بھی ناگزیر ہیں اور اگر یہ جنگلات ختم ہو گئے تو زمین پر زندگی کے لیے اس تبدیلی کے نتائج انتہائی تباہ کن ہوں گے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -