تازہ ترین

صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض خان بازیاب ہوگئے

سیالکوٹ: سیالکوٹ پولیس کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا...

پی ٹی آئی کے بغیرالیکشن کے بیان پر تحریک انصاف کا ردعمل

چیئرمین اور پی ٹی آئی کے بغیر منصفانہ انتخابات...

چیئرمین پی ٹی آئی کے بغیر بھی الیکشن ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

نگراں وزیراعظم لندن پہنچ گئے

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دورہ امریکا کے بعد...

نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی خوشخبری سنادی

کراچی : نگراں وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز نے...

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا بھارت پر سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام

اوٹاوا : کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام عائد کردیا اور کہا انٹیلی جنس نے ملوث ہونے کی نشاندہی کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے امکان کا اظہار کردیا ، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ہفتے سے کینیڈین ایجنسیز ہردیپ سنگھ کے قتل کی تفتیش کررہی ہیں، ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پر تحقیقات جاری ہیں۔

کینیڈا کے وزیراعظم نے کہا کہ کینیڈین سرزمین پر شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خود مختاری کیخلاف ہے، انٹیلی جنس نے کینیڈین شہری کی موت اور بھارتی حکومت کےدرمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ کینیڈین شہری کے قتل کا معاملہ جی ٹوئنٹی کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم کیساتھ اٹھایا تھا۔

دوسری جانب کینیڈین رکن پارلیمنٹ جسمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرنے والوں کو ویزا نہیں دیا جاتا اور اگر وہاں پہنچ جائیں تو پھر آپ کو تشدد اور بعض اوقات موت کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ذات پات، خواتین پر تشدد، اقلیتوں اور غریبوں پر مظالم کی بات کرنے والوں کو مودی حکومت خاموش کرانے کی کوشش کرتی ہے، بھارتی حکومت معاشرے میں نفاق، تشدد، جھوٹ مقدمات اور حکومت پر تنقید کرنے والوں پر حملے کرانے میں ملوث ہے۔

خیال رہے خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے اٹھارہ جون کو قتل کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا تھا۔

ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھوں نے ٹورنٹو اور لندن سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر کو گرو نانک گوردوارے میں دو بھارتی ایجنٹوں نے فائرنگ کرکے قتل کیا، ہردیپ سنگھ نجر کا تعلق بھارتی ضلع جالندھر کے علاقے ہرسنگھ پور سے تھا۔

پینتالیس سالہ ہر دیپ سنگھ نجر نے سکھوں پر بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کی اور خالصتان تحریک میں سرگرمی سے حصہ لیا، کینیڈا میں پلمبر کا کام کرنے والے ہردیپ سنگھ نجر سرے کے گرو نانک گوردوارے کے صدر بھی تھے۔

بھارتی مظالم کیخلاف انڈین سفارتخانوں پر ہونے والے ہر احتجاج میں وہ پیش پیش رہتے تھے، انہوں نے کئی شہروں میں سکھ فارجسٹس کے تحت خالصتان ریفرنڈم کے لیے کلیدی کردار ادا کیا، جس پر بھارت میں ان کے خلاف متعدد جھوٹے مقدمات درج ہوئے۔

ہر دیپ سنگھ نجر کے بھارت چھوڑ کر کینیڈا منتقل ہوجانے کے بعد بھی مودی سرکار جھوٹے مقدمات قائم کرتی رہی اور کچھ نہ بن پڑا تو بھارت نے دہشت گردی کا الزام لگا دیا۔

بھارت کو مسلسل الزامات پر بھی منہ کی کھانی پڑی اور ہردیپ سنگھ کو دو بار گرفتار کرکے تحقیقات کی گئیں اور کوئی الزام ثابت نہ ہونے پر بغیر کسی چارج کے رہا کر دیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -