واشنگٹن : امریکی نوجوان نے اپنی منگیتر کو انگوٹھی پہنانے کےلیے آرکنساس سے ہیرا خود تلاش کرکے محبت ایک اور تاریخ رقم کردی۔
اگرفرہاد نے شیریں کے لیے دودھ کی نہرنکالی تھی تو آج کے محبت کرنے والے بھی کسی سے کم نہیں، ایسے ہی ایک امریکی نوجوان نے اپنی ہونے والی منگیتر کے لیے ملک کے طول وعرض میں سفر کرکے منگنی کی انگھوٹی کا ہیرا خود تلاش کیا ہے۔
کرسچیان لائڈن نامی امریکی نوجوان نے اپنی منگیتر کو پہنانے والی انگوٹھی کےلیے خود ہیرا تلاش کرنے کا فیصلہ زمانہ طالب علمی میں ہی کرلیا تھا، لیکن ہیرا تلاش کرنے کی لگن اس وقت مزید بڑھ گئی جب انہیں تین سال قبل اسے آرکنساس میں کریٹرآف ڈائمنڈ اسٹیٹ پارک کا علم ہوا۔
امریکا میں بہت سی ایسی جگہیں ہیں جہاں کچھ رقم ادا کرکے اپنی قسمت آزمائی جاسکتی ہے، آرکنساس میں کریٹر آف ڈائمنڈ اسٹیٹ پارک بھی ان میں سے ایک ہے، جہاں لوگ کئی روز اپنی قسمت آزماتے ہیں کچھ افراد ہی ہیرے تلاش کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
کرسچیان لائڈن بھی خوش نصیب افراد میں سے ایک ہیں، جنہیں کریٹر آف ڈائمنڈ اسٹیٹ پارک زرد رنگ کا سوا دو قیراط کا ہیرا ملا، جو قیمتی اور غیر معمولی حجم کا حامل ہے۔
پارک کی انتظامیہ نے ہیرے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ گزشتہ برس اکتوبر کے بعد تلاش کیا جانے والا سب سے بڑا ہیرا ہے جو سوا دو قیراط کے قریب ہے۔
اپنے گھرپہنچ کر کرسچیان نے ہیرا اپنی منگیتر کو دکھایا اور شادی کی پیشکش کی تو اس نے ہاں کردی، اب وہ کسی جوہری کی تلاش میں ہیں جو اس ہیرے کو عمدگی سے تراش کر ایک انگوٹھی میں لگاسکے۔