تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

موذی امراض میں مبتلا امیگرینٹس اب طبی بنیادوں پرامریکہ میں نہیں رہ سکتے

واشنگٹن : امریکا میں امیگریشن کے سخت قوانین کے مطابق اب خطرناک امراض میں مبتلا تارکین وطن اب طبی بنیادوں پرامریکا میں نہیں رہ سکتے ، طبی بنیاد پر امیگرینٹس دیگرکو دو سال امریکہ رہنے کی اجازت ہوتی تھی۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے لاگو کردہ امیگریشن کے سخت قوانین پر عمل در آمد شروع ہو گیا، جس کی رو سے خطرناک امراض میں مبتلا تارکین وطن اب طبی بنیادوں پرامریکا میں نہیں رہ سکتے۔

حکام کا کہنا ہے کہ کینسر، ایڈز اور دیگر موذی امراض میں مبتلا افراد کوچونتیس دنوں میں امریکہ سے نکلنا ہوگا، اس سے قبل طبی بنیاد پرامیگرینٹس دیگر کو دو سال امریکہ رہنے کی اجازت ہوتی تھی۔

بیرون ملک مقیم امریکیوں کے پیدا ہونے والے بچوں کی امریکی شہریت کا قانون تبدیل


ٹرمپ انتظامیہ نے بیرون ملک مقیم امریکیوں کے پیدا ہونے والے بچوں کی امریکی شہریت کا قانون بھی تبدیل کردیا ہے، اب بیرون ملک پیدا ہونے والے بچوں کو فوری امریکی شہریت نہیں ملے گی۔

بیرون ملک مقیم شہریوں کو امریکا واپس آکر بچوں کی شہریت کی درخواست کرنا ہوگی، نئے قانون کا اطلاق امریکی سروس ممبرز پر بھی ہوگا۔

مزید پڑھیں : قانونی طورپرامریکا آنے والے امیگرینٹس کی مشکلات میں اضافہ

یاد رہے چند روز قبل ٹرمپ انتظامیہ نے امیگرینٹس کے لئے نیا متنازع قانون متعارف کرایا تھا ، نئے قانون کو پبلک چارج کا نام دیا گیاتھا ، جس میں حکومتی امداد حاصل کرنے والے امیگرینٹس کے گرین کارڈ منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ فوڈ اسٹیمپس، میڈی کیڈ اور مفت گھر والے امیگرینٹس کے گرین کارڈز منسوخ ہوں گے۔

ڈائریکٹر امیگریشن سروسز کا کہنا ہے کہ نیا قانون 21 سال سے کم عمر، حاملہ خواتین پر لاگو نہیں ہوگا، قانون کا مقصد امیگرینٹس کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔

خیال رہے رواں سال مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجوزہ امیگریشن اصلاحات پیش کئیں تھیں ، جس کے تحت امریکامیں اب امیگریشن کیلئے کینیڈا کی طرح پوائنٹس بیسڈ سسٹم متعارف کرایاجائے گا۔

بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کردہ نئی امیگریشن اصلاحات کو ڈیموکریٹس نے مسترد کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -