تازہ ترین

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواتین کو منہ بند کرنے کے لیے رقم دی، امریکی صدر کا اقرار

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں عدالتوں میں اپنے خلاف چلنے والے مقدمات کے سبب مشکلات کا شکار ہیں، انہوں نے اعتراف کرلیا کہ بالغ فلموں کی اداکارہ کو انہوں نے رقم دی تھی۔

تفصیلات کے مطابق صدر کے سابق وکیل مائیکل کوہن نے منگل کے روز عدالت میں اقرار کیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 2016 کی صدارتی مہم کے دوران انھیں ہدایت کی تھی کہ خواتین کا منہ بند کروانے کے لیے انھیں رقم دی جائے۔

کوہن نے تسلیم کیا کہ جو رقم سٹورمی ڈینیئلز کو دی گئی، وہ صدارتی مہم کے لیے جمع شدہ رقم کا حصہ تھی، جو یا تو غیرقانونی کاروباری ذریعے سے آئی یا پھر کسی فرد پر خرچ کی جانے والی رقم سے تجاوز کرتی ہیں۔ یاد رہے کہ امریکی قانون کے تحت یہ دونوں جرم ہیں اور ان کی سزا پانچ سال قید ہے۔

ٹی وی چینل فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں صدر ٹرمپ تسلیم کیا ہے کہ کہ یہ رقم خود انھوں نے دی تھی ، تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ مہم کی رقم سے نہیں دی گئی اور یہ قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ رقم میں نے دی تھی۔ میں نے اس کے بارے میں ٹویٹ بھی کیا تھا۔ یہ مہم کے پیسے میں سے نہیں آئی۔’ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھیں اس کے بارے میں ‘بعد میں’ پتہ چلا۔

تاہم ان کے وکیل کوہن نے امریکی صدر کے بیان کے برخلاف حلف اٹھا کر کہا ہے کہ صدر نے انھیں یہ رقم ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔جولائی میں کوہن نے ایک آڈیو ٹیپ بھی جاری کی تھی جس میں صدر ٹرمپ مبینہ طور پر رقم کی ادائیگی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

کوہن کے وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ کہ ’اگر یہ مائیکل کوہن کے لیے جرم ہے تو پھر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کیوں نہیں؟۔‘تاہم قانونی ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ جب تک صدر ہیں، ان کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔ تاہم صدر کا مواخذہ ضرور ہو سکتا ہے، لیکن اس کے لیے ڈیموکریٹ پارٹی کو دونوں ایوانوں میں اکثریت درکار ہو گی جو ان کے پاس نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -