تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ٹرمپ کو امریکی صدر بننے کے لیے کس نے تیار کیا؟ صحافی کا تہلکہ خیز دعویٰ

واشنگٹن: ایک امریکی صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ روس 40 سال سے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کا صدر بننے کے لیے تیار کر رہا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ جب سے امریکی صدر بنے تھے، ان کے متعلق مختلف دعوے منظر عام پر آئے، الیکشن جیتنے کے بعد ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے روس کی مدد سے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

اب ایک امریکی صحافی اور مصنف کریگ انگر نے اپنی تازہ کتاب میں یہ تہلکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کو روس چالیس سال سے امریکی صدر بننے کے لیے تیار کرتا رہا۔

صحافی کریگ اُنگر نے اپنی کتاب American Kompromat میں سابق امریکی صدر کو روسی ایجنٹ قرار دیا، انھوں نے لکھا کہ ٹرمپ درحقیقت روسی ایجنٹ تھے اور روس نے ان کی چالیس سال قبل ہی تربیت شروع کر دی تھی۔

مصنف نے انکشاف کیا کہ سوویت یونین کی ایجنسی ’کے جی بی‘ نے 1976 سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ’گرومنگ‘ شروع کی تھی اور چار دہائیوں بعد آخر کار انھیں امریکا کا صدر منتخب کروا کر ان کے ذریعے روس نے اپنے تمام مقاصد پورے کیے۔

کریگ انگر نے لکھا کہ امریکا کا صدر بننے کے بعد ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو ہر وہ چیز دی، جو وہ چاہتے تھے، اور روسی ایجنسیوں نے ٹرمپ کو کئی بار دیوالیہ ہونے سے بچایا اور ان کے ریئل اسٹیٹ کے کاروبار کے ذریعے کروڑوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی اور یہ رقم ان تک پہنچائی۔

کریگ انگر کے مطابق یہ منی لانڈرنگ 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں کی گئی، مصنف نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوست جیفرے ایپسٹین کے توسط سے روسیوں کے ساتھ رابطے میں رہے۔ جیفرے ایپسٹین وہ آدمی تھا جو مبینہ طور پر روسی اشرافیہ اور سیلیکون ویلی کے امرا کو کم عمر لڑکیاں سپلائی کیا کرتا تھا، جس پر اس کے خلاف مقدمہ درج ہوا اور جنسی جرائم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا دی گئی، اس نے 10 اگست 2019 کو جیل میں ہی خود کشی کر لی۔

خیال رہے کہ کریگ انگر نے اس کتاب میں باغی ہونے والے سوویت سیکیورٹی حکام، سابق سی آئی اے افسران، ایف بی آئی کاؤنٹر انٹیلی جنٹ ایجنٹس، وکلا اور دیگر اعلیٰ سطح کے ذرائع سے مذکورہ انکشافات کیے ہیں۔

Comments

- Advertisement -