تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

امریکا اور دنیا بھر میں کرونا وبا پھیلنے سے متعلق امریکی ادارے کے سابق ڈائریکٹر کا انکشاف

واشنگٹن: امریکا اور دنیا بھر میں کرونا وبا پھیلنے سے متعلق ایک امریکی ادارے کے سابق ڈائریکٹر کا انکشاف سامنے آ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے تحت بائیو میڈیکل ایڈوانسڈ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (بی اے آر ڈی اے) کے سابق ڈائریکٹر رک برائٹ نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کووِڈ-19 کے خلاف مختلف طریقے سے کام کرتی تو ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔

وفاقی محکمہ صحت کے سابق عہدے دار نے دعویٰ کیا کہ انھیں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کرونا وائرس انفیکشن کے مخصوص علاج کے لیے دباؤ کی مخالفت کرنے پر برطرف کر دیا گیا تھا۔

سابق ڈائریکٹر رک برائٹ نے کہا کہ اگر ہماری حکومت سائنس کی آواز پر کان دھرتی، شروع ہی سے امریکیوں کے ساتھ ایمان دار اور مخلص ہوتی، اور لوگوں کو اپنی جان بچانے اور وائرس سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے وائرس کے اصل خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے واضح پیغام دے دیتی، تو امریکا اور دنیا بھر میں لاکھوں زندگیاں بچائی جا سکتی تھیں، اور دنیا آج محفوظ اور لوگ آج بھی زندہ ہوتے۔

خیال رہے کہ بائیو میڈیکل ایڈوانسڈ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی امریکی محکمہ صحت و انسانی خدمات (ایچ ایچ ایس ) کا حصہ ہے، جو کرونا وائرس کی وبا کے وفاقی حکومت کے ریسپانس کے مرکزی اداروں میں سے ایک ہے۔

راک فیلر فاؤنڈیشن کے صدر رک برائٹ نے کہا کہ کاش ہم نے ٹیسٹنگ شروع کی ہوتی، اور وبا کی تشخیص کی ایک فعال ملک گیر حکمت عملی، جس کے ذریعے لوگوں کو بتایا جاتا کہ وائرس کہاں ہے اور کون اس سے متاثر ہوا ہے، اور کاش کہ ہم نے ویکسین دستیاب ہونے پر عوام کو ویکسین لگانے کی تیاری کے لیے مزید کام کیا ہوتا۔

Comments

- Advertisement -