تازہ ترین

سیاہ فام شہری کی ہلاکت، ٹرمپ نے مظاہرین کو شرپسند قرار دے دیا

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاہ فام شہری کی ہلاکت ہر احتجاج کرنے والے مظاہرین کو شرپسند قرار دے دیا۔

پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والی امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے  بعد دنیا بھر میں سیاہ فام شہریوں کے حقوق کے لیے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

امریکا کے کئی شہروں میں مظاہرین نے کرفیو توڑا اور ایک بار پھر مظاہرین وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے۔ انہوں نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے۔

مزید پڑھیں: سیاہ فام شہری کا قتل، امریکی وزیر دفاع کی مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی مخالفت

امریکی صدر ٹرمپ نے مظاہرین کو شرپسند قرار دیتے ہوئے مظاہروں کا ذمہ دار میڈیا کو قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’انتہا پسندوں کی کارروائیوں اور لوٹ مار کرنے والوں کو جھوٹا میڈیا جان بوجھ کر نظر انداز کررہا ہے، میڈیا کا یہ کردار افسوسناک ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ سب مظاہرین کے ساتھ مل گئے ہیں اور اُن کے لے ہی کام کرنے لگے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا ابراہم لنکن کے بعد سیاہ فام افراد کے لئے سب سے زیادہ میری کی حکومت نے کام کیا، ہم نے اُن کی بیروزگاری کے لیے خصوصی اقدامات کیے۔ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوارجوبائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جوبائیڈن نے چالیس سال کی سیاست میں کچھ نہیں کیا کیونکہ انہیں مسائل کا ادراک نہیں ہے۔

دوسری جانب مظاہرین کی صفوں میں شامل شرپسندوں نے امریکا کے مختلف علاقوں میں لوٹ مار کی اور کئی اسٹورز کے تالے توڑ کر مال لے اڑے، مظاہرین نے آئی فون کے دفتر پر بھی دھاوا بھولا اور مال سمیٹ کر فرار ہوگئے۔

امریکا میں گزشتہ 8 روز سے جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے خلاف احتجاج جاری ہیں، جس کی وجہ سے متعدد شہروں میں بدامنی کے واقعات بھی سامنے آرہے ہیں، مظاہرین کی جانب سے لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘والد نے دنیا بدل دی’، فلائیڈ کی بیٹی نے مظاہرین کو آبدیدہ کر دیا

امریکا کے علاقوں واشنگٹن، نیویارک، لاس اینجلس، پورٹ لینڈ سمیت دیگر شہروں میں کرفیو نافذ ہونے کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر  احتجاج کیا، پولیس کے مطابق مختلف کارروائیوں میں ملوث چار ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

دو روز قبل مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور اسی دوران کچھ مظاہرین اندر بھی داخل ہوگئے تھے جس کے بعد ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس اور دارالحکومت میں نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان کیا۔

سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف ہونے والا احتجاج اب امریکا سے نکل کر برطانیہ، آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، نیوزی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں پھیل چکا ہے۔

Comments

- Advertisement -